سیلابی پانی میں ڈوبنے والی بچی کا تعلق پاکستان کے کس علاقے سے ہے؟
سیلابی پانی میں ڈوبنے والی بچی کا تعلق پاکستان کے کس علاقے سے ہے؟
بدھ 27 جولائی 2022 17:03
شاہد عباسی -اردو نیوز، اسلام آباد
کمسن بچی کی لاش دریائے کابل کے کنارے سے ملی تھی (فوٹو: ٹوئٹر)
دور دور تک پھیلا ہوا مٹیالا سیلابی پانی دیکھنے والے پر ہیبت سی طاری کر دیتا ہے، ایسے میں اگر اس پانی میں کوئی لاش نظر آجائے تو یہ منظر دیکھنے اور سننے والوں کے دل دہلا دیتا ہے۔
پاکستان میں بدھ کو سوشل ٹائم لائنز پر ایسا ہی ایک منظر دکھائی دیا۔ متعدد صارفین نے حد نگاہ تک پھیلے سیلابی پانی میں ڈوبی ہوئی ایک چٹائی اور اس کے اوپر موجود کمسن بچی کی لاش کی تصاویر شیئر کیں۔
ان تصاویر میں ایک ننھے سے جسم کا نصف سے زیادہ حصہ پانی میں ڈوبا ہوا جب کہ باقی اس سے اوپر دکھائی دے رہا تھا۔
مبینہ طور پر ’سیلابی پانی میں ڈوب کر زندگی سے محروم ہونے والی بچی‘ کی تصاویر کو شامی پناہ گزین بچے ایلن کردی کی ساحل سے ملنے والی لاش سے تشببیہ دی گئی۔
کئی سوشل میڈیا صارفین نے فیس بک اور ٹوئٹر پر تصاویر شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ’بچی کی لاش جنوبی پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان سے ملی ہے۔ سیلابی ریلے کا شکار ہونے والی بچی بروقت مدد نہ مل سکنے کی وجہ سے جان ہار گئی اور لاش پانی میں بہہ گئی۔‘
یہ اطلاعات بھی دی گئیں کہ حالیہ دنوں میں بارش سے متاثرہ علاقوں میں پیش آنے والے درجنوں واقعات میں قیمتی املاک تباہ اور مقامی افراد کی گزربسر کا اہم ذریعہ سمجھے جانے والے مویشی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
ٹیلی ویژن میزبان عامر متین نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’یہ تصویر ذرا غور سے دیکھیں، یہ شام کے اس ڈوبے بچے کا منظر ہے جس نے دنیا کے ضمیر کو ہلا کر رکھ دیا تھا، یہ اس سے کم تکلیف دہ نہیں ہے۔ خدارا سیاسی لڑائیوں میں سیلاب زدگان کی تکلیفوں کا سدباب بھی کرلیں۔‘
اردو نیوز کے رابطہ کرنے پر سرکاری امدادی ادارے ریسکیو 1122 نے تصدیق کی کہ لاش نوشہرہ کی حدود میں سیلابی پانی سے ملی ہے اور یہ ایک کمسن بچی کی ہے۔
صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں ریسکیو 1122 کے میڈیا کوآرڈینیٹر نبیل خان کے مطابق ’بچی کی لاش منگل کو دریائے کابل کے ایک کنارے سے ملی ہے۔ مقامی افراد نے دریا کے کنارے پر موجود لاش کو نکال کر امدادی اہلکاروں کو اطلاع دی۔‘
’ریسکیو 1122 کے عملے نے موقع پر پہنچ کر بچی کی لاش کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کیا، اس کے بعد ورثا کی تلاش کے لیے کوششیں کی۔‘
نبیل خان کے مطابق ’چھان بین کے بعد واضح ہوا کہ بچی کا تعلق پشاور کے علاقے حسن گڑھی سے ہے۔ ضروری تصدیق کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی۔‘
مقامی صحافی اویس خٹک کے مطابق پیر سباق نوشہرہ میں سیلابی پانی سے ملنے والی بچی کی لاش دو برس کی سارہ دختر مبارک شاہ کی ہے جبکہ متاثرہ خاندان کا تعلق پشاور کے علاقے حسن گڑھی سے ہے۔
پاکستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں میں اس وقت مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ شدید اور مسلسل بارشوں کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں کو طغیانی اور سیلابی صورت حال کا سامنا ہے۔
27 جولائی کو محکمہ موسمیات کی پیشگوئی میں کہا گیا ہے بدھ کی رات اور جمعرات کی صبح سندھ، بلوچستان، پنجاب، اسلام آباد، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں مزید بارش اور طوفانی ہواؤں کا امکان ہے۔
بالائی پنجاب، اسلام آباد، بالائی خیبرپختونخوا اور شمالی بلوچستان میں تیز بارشوں کا بھی امکان ہے۔