پاکستان میں حالیہ مون سون بارشوں سے ہونے والے نقصانات کا سلسلہ جاری ہے۔ کم و بیش پانچ ہفتوں کے دوران بارشوں سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 315 سے تجاوز کر چکی ہے۔
بلوچستان کے بعد سیلابی ریلوں نے خیبرپختون خوا میں بھی تباہی مچانا شروع کر دی ہے۔ گزشتہ دو دنوں میں ہونے والی بارشوں کے نتیجے میں اپر چترال میں سیلاب سے متعدد گھر بہہ گئے اور متعدد کو نقصان پہنچا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج اتوار اور کل سوموار کو بھی شدید بارشوں کا امکان ہے جس سے ملک کے بیشتر نشیبی علاقوں اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
مزید پڑھیں
-
مون سون بارشوں کے نتیجے میں کون سے علاقے زیر آب آ سکتے ہیںNode ID: 681361
-
پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے سعودی امدادNode ID: 686046
خیبر پختونخوا کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے پی ڈٰی ایم اے نے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارشوں کے نتجے میں ایک فرد ہلاک جبکہ دو افراد ذخمی ہوئے ہیں۔ مجموعی طور پر 45 املاک کو نقصان پہنچا جس میں سے 14 گھر اور تین دیگر عمارتیں مکمل تباہ جبکہ 23 گھروں اور 8 دیگر عمارات کو جزوی نقصان پہنچا۔ سب سے زیادہ نقصان اپر چترال میں ہوا۔
پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق 14 جون سے 23 جولائی کے دوران ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے 315 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں سب سے زیادہ 100 سے زائد ہلاکتیں بلوچستان میں ہوئی ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق بلوچستان میں حالیہ بارشوں سے 34 اضلاع میں سے 27 متاثر ہوئے ہیں۔

سندھ میں 74، پنجاب میں 66 اور کے پی میں 61 ہلاتیں ہو چکی ہیں جبکہ 225 افراد زخمی ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں 114 بچے، 54 عورتیں اور 144 مرد شامل ہیں۔
بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں 3080 مکانات تباہ جبکہ 3436 کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ تقریباً 600 کلومیٹر سڑکوں، 44 پلوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ 1664 جانور بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
سندھ کے اضلاع سیلابی ریلے سے متاثر
سندھ کے کچھ اضلاع بھی سیلابی ریلے سے متاثر ہوئے ہیں۔ صوبائی حکومت نے کہا ہے کہ امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
کراچی میں نالے ابل پڑے اور مرکزی سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا ہے جس کے باعث لوگوں کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا ہے۔
صوبے کے کچھ اضلاع میں سیلاب کی صورت حال پیدا ہونے کے بھی خدشات ہیں۔
