Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی ولی عہد کے دورہ یونان کے اختتام پرجاری مشترکہ اعلامیہ 

مملکت اور یونان نے ہر طرح کی دہشت گردی و تشدد کی مذمت کی ہے(فوٹو، ایس پی اے)  
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ یونان کے اختتام پرجاری  مشترکہ اعلامیہ میں سعودی عرب اور یونان نے ہر طرح کی دہشت گردی اور تشدد کی مذمت کی ہے۔  
فریقین نے پرائیویٹ سیکٹرز کی جانب سے 14 ارب ریال کے  معاہدوں پر دستخط کا خیر مقدم کیا۔ فریقین نے تعاون کے 21 معاہدے کیے۔ فریقین نےعالمی برادری سے اپیل کی کہ انتہا پسندی کے خلاف مل جل کر جنگ کی جائے۔ 
سعودی خبر رساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان یونان کا دو روزہ سرکاری دورہ مکمل کرکے بدھ کو ایتھنز سے فرانس کے دارالحکومت پیرس کے لیے روانہ ہوگئے۔  
سعودی عرب اور فرانس نے تمام اختلافات اور تنازعات کے پائیدار حل کے لیے اقوام متحدہ کے منشور میں مذکور بنیادی اصولوں کے مطابق مکالمے اور سیاسی وسائل اپنانے پر زور دیا۔ 
دونوں ملکوں نے مختلف ممالک کے درمیان اختلافات، مکالمے اور سفارتی وسائل اپنا کر پرامن طریقے سے انہیں حل کرنے کی تاکید کی۔ 
فریقین نے توجہ دلائی کہ علاقائی امن و سلامتی کے حصول کے لیے خوشحالی اور ترقی کا تحفظ ان کی پہلی ترجیح ہے۔ 
یمنی بحران کے حوالے سے فریقین نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یمنی بحران کے مکمل سیاسی حل تک رسائی کے لیے علاقائی و بین الاقوامی کوششوں کی مکمل حمایت ضروری ہے۔
سیاسی حل خلیجی فارمولے اور اس کے جاری کردہ طریقہ کار، یمنی قومی مکالمہ قراردادوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر  2216 کے مطابق اختیار کیا جائے۔ 
یونان نے یمنی فریقوں کے درمیان مکالمے اور ہم آہنگی کی حوصلہ افزائی کے حوالے سے سعودی عرب کی کوششوں اور اس کے متعدد اقدامات کی تعریف کی۔ 
فریقین نے یمن میں صدارتی کونسل کی مکمل حمایت کی۔ انہوں نے موجودہ جنگ بندی کے سمجھوتے کی پابندی کو آگے بڑھانے کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں پر قدرو منزلت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے لیے حوثیوں کی جانب سے اس کی پابندی ضروری ہے۔ 
دونوں ملکوں نے سعودی وژن 2030 کے اہداف سے ہم آہنگ اقتصادی تعاون کے فروغ اور قومی پروگرام کی اہمیت پر زور دیا۔
فریقین نے مشترکہ سرمایہ کاری کے  تحفظ اور حوصلہ افزائی کے معاہدے پر دستخط پر پسندیدگی کا اظہار کیا۔
 سیاحت کے شعبے میں تعاون اور پائیدار سیاحت کو دونوں ملکوں کے وسیع تر مفاد میں قرار دیا۔ فریقین نے مئی  2022 کے دوران ایتھنز میں سعودی یونانی مشترکہ کمیشن کے پانچویں اجلاس کے نتائج پر اطممینان کا اظہار کیا۔
دونوں ملکوں نے اس بات پر خوشی ظاہر کی کہ توانائی، تجدد پذیر توانائی، بنیادی ڈھانچے، سیاحت، جہاز رانی، لاجسٹک خدمات، انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن، صحت نگہداشت اور خوراک کے شعبوں میں  14 ارب ریال مالیت کی مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر پرائیویٹ سیکٹرز کے درمیان جو دستخط ہوئے ہیں وہ تسلی بخش ہیں۔
 فریقین نے ایشیا اور یورپ کے درمیان ڈیٹا کی منتقلی کے  لیے بنیادی ڈھانچہ مضبوط بنانے کی خاطر کیبل  میں توسیع کے معاہدے کا خیر مقدم کیا۔ فریقین نے مملکت اور قبرص کے درمیان مواصلات، مصنوعی سیاروں، توانائی وغیرہ سے متعلق معاہدوں پر پسندیدگی کا اظہار کیا۔ 
یونان نے گرین سعودی عرب اور گرین مشرق وسطی کے اجرا پر سعودی عرب کی تعریف کی اور ماحولیاتی تبدیلی و کاربن کے اخراج کو محدود کرنے کے حوالے س ےسعودی کوششوں کی بھرپور حمایت کا مظاہرہ کیا۔  
خام پٹرول، تیل مصنوعات اور پٹروکیمیکل مصنوعات کے تجارتی لین دین میں فریقین ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کی۔

صحت کے  شعبے میں بھی  باہمی  تعاون بڑھانے پراتفاق کیا گیا(فوٹو، ایس پی اے)

صحت کے  شعبے میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعاون بڑھانے پراتفاق کیا گیا۔ ثقافتی، سیاحتی، تعلیمی شعبوں، کھیلوں اور نوجوانوں کے امور میں بھی تعاون کو عروج کی نئی منزلوں تک لے جائیں گے۔ 
سعودی عرب نے 2025 اور 2026 کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رکنیت کے سلسلے میں یونان کی حمایت کا یقین دلایا۔ فریقین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عالمی امن وسلامتی کے فروغ میں کثیر فریقی جدوجہد بے حد ضروری ہے۔ 
فریقین دفاع اور سیکیورٹی کے شعبے میں کثیر جہتی تعاون کو فروغ دیں گے۔ دونوں ملکوں کے وفود نے وسیع البنیاد اجلاس کے بعد توانائی، دفاع، جرائم کے انسداد، سائنس، ٹیکنالوجی، سرمایہ کاری، کھیلوں، ثقافت، صحت، سٹینڈرڈ اور ریکارڈ کے شعبوں میں تکنیکی پروگراموں، مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے۔ 

شیئر: