گال میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں سری لنکا نے پاکستان کو 246 رنز کے بڑے مارجن سے ہرادیا۔
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دو ٹیسٹ میچز کی سیریز 1-1 سے برابر رہی۔
سری لنکا سے ٹیسٹ میچ ہارنے کے بعد پاکستان ٹیم کی آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے کی امیدیں تیزی سے کم ہورہی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
بین سٹوکس ون ڈے کرکٹ سے ریٹائر، ’ورلڈ کپ جتوانے کا شکریہ‘Node ID: 686111
-
گال ٹیسٹ میں پاکستان کی جیت سے انڈیا کو کیا فائدہ ہوا؟Node ID: 686506
پاکستان کرکٹ ٹیم کی بری کارکردگی، بابر اعظم کی ناقص کپتانی اور کوچنگ سٹاف کے غلط فیصلوں پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستانی شائقین کی جانب سے شدید ناراضی اور تنقید کا اظہار کیا جارہا ہے۔
سیریز میں بابر اعظم کے علاوہ کوئی بھی کھلاڑی تسلسل سے نہیں کھیلا، جس کی وجہ سے مانی نامی ایک صارف کہتے ہیں کہ ’یہ ٹیم بابر کے بغیر کچھ بھی نہیں ہے اور ان کے کندھوں پر ہی بوجھ ہے جس پر ہمارا بھروسہ ہے اور ان پر انحصار ہے۔‘
دونوں ٹیسٹ میچز میں حسن علی نے غیر ذمہ دارانہ بولنگ کی اور ان کی کارکردگی پر شدید تحفظات اٹھائے جارہے ہیں، حسن علی نے دونوں ٹیسٹ میچز میں صرف تین وکٹیں حاصل کیں۔
This team is nothing without Babar and there is alot of burden on his shoulders as we rely and depend the most on him
— Mani (@Manisays56) July 28, 2022
اسی سلسلے میں مراتب نامی ایک صارف نے سری لنکا کی شرٹ میں حسن علی کی تصویر لگا کا طنزیہ انداز میں کہا ہے کہ ’حسن علی آپ کی خدمات کا شکریہ۔‘
Thank you Hassan Ali for your services #PAKvsSL pic.twitter.com/3KD0bqkXb1
— مراتب (@Omeprazole_M) July 28, 2022
پاکستان کی سپن بولنگ کی جانب سے بھی ٹیسٹ میچ میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا گیا، نعمان علی کو ٹیم میں شامل کرنے پر بھی سوال اٹھائے جارہے ہیں۔
حسن علی نامی ایک صارف لکھتے ہیں کہ ’سپن ڈیپارٹمنٹ ختم ہے، انگلینڈ کے خلاف گھر میں سیریز کے لیے فاسٹ بولنگ پچز بنائیں تاکہ ہمیں کوئی موقع ملے۔‘
Spin department is finished. Prepare juicy fast bowling tracks in home series against England to have some chance.
— Hassan Cheema (@Gotoxytop1) July 28, 2022
پاکستان کرکٹ ٹیم کی ہار کے بعد ٹیم کے کوچز ثقلین مشتاق اور محمد یوسف کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان اُٹھ رہے ہیں۔
احمد نامی ایک صارف اپنی ٹویٹ میں کہتے ہیں کہ ’سوال یہ ہے کہ کیا یہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف لازمی جیتنے والی ہوم سیریز کے لیے کوئی دلیر فیصلے لیں گے؟ یا یہ اگلے چند ماہ سفید گیند کی کرکٹ کی وجہ سے سب کچھ بھلا دیں گے؟‘
The question is, will they make bold decisions in time for the must-win home series vs Eng & NZ? Or will it all be forgotten over the glut of white-ball stuff in the next few months.
— AZ (@azkhawaja1) July 28, 2022
اس ٹویٹ کے جواب میں حمزہ شیخ نامی صارف کہتے ہیں کہ ’یہ سب کچھ بھلا دیا جائے گا، یہی کوچز رہیں گے، یہی ذہنیت رہے گی۔‘
It will all be forgotten & same Coaches will stay & same mindset will continue https://t.co/AqDUi3fI8r
— Hamza Sheikh (@hamza007_) July 28, 2022
خیام نامی ایک صارف لکھتے ہیں کہ ’اگر بابر کو یہ اگلی ٹیسٹ سیریز میں یہی کوچنگ سٹاف دیں تو اسے کپتانی سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔‘
If they give Babar the same coaching staff in the next Test series, he should resign from test captaincy.
— K H A Y A M (@KhayamSays) July 28, 2022
دوسری جانب سری لنکن ٹیم کے کپتان دیموتھ کرونارتنے نے سری لنکا کا دورہ کرنے پر پاکستان کرکٹ ٹیم کا شکریہ ادا کیا ہے۔
#SLvPAK pic.twitter.com/xWRg1afseW
— Dimuth Karunarathna (@IamDimuth) July 28, 2022
اسی طرح پاکستان کرکٹ ٹیم نے بھی ٹویٹ کے ذریعے دونوں ٹیموں کی دوستی اور بھائی چارے کی ویڈیو کو شیئر کیا ہے جس میں کھلاڑی ایک دوسرے سے خوش گوار موڈ میں گُھل مِل رہے ہیں۔
A series played in the right spirit
post-match interactions #SLvPAK pic.twitter.com/q8T2E91JFl
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) July 28, 2022