Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈاکٹر کی مبینہ غفلت: پالتو کتے کی موت پر مالک کی عدالت میں درخواست

درخواست گزار کے مطابق ہسپتال کے عملے نے کہا کہرقم کی ادائیگی کے بغیر ’ڈیڈ باڈی‘ کو نہیں لے کر جا سکتے۔ (فوٹو: پیٹ)
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں ایک شہری نے مبینہ غفلت کے باعث پالتو کتے کی موت واقع ہونے پر ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کی درخواست دی ہے۔
درخواست گزار نے اپنی درخواست میں لکھا ہے کہ جب 25 جون کو اپنے پالتو کتے (چیری) کو الٹرا ساؤنڈ اور معمول کے چیک اپ کے لیے قریبی ہسپتال لے کر گیا تو ہسپتال انتظامیہ نے چیری کو داخل کرنے کا کہہ کر 10 ہزار روپے فیس جمع کروانے کا کہا۔
درخواست گزار نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ رات گئے ان کو ہسپتال بلایا گیا اور 1 لاکھ روپے جمع کرنے کا کہا گیا۔
’درخواست گزار جب ہسپتال پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ چیری جو کہ حاملہ تھیں انہیں اینٹی بائیوٹیک ڈرپ لگائی گئی تھی۔ درخواست گزار کے ردعمل کے بعد ہسپتال انتظامیہ نے ڈرپ اتاری جس کے کچھ ہی وقت بعد چیری کی طبعیت بگڑنا شروع ہوگئی۔ اور 27 جون کو عملے نے بتایا کہ ان کے پالتو کتے کی موت واقع ہوچکی ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ ’جب چیری کو ہسپتال سے لینے گئے تو ان کو کہا گیا کہ رقم کی ادائیگی کے بغیر ’ڈیڈ باڈی‘ کو نہیں لے کر جا سکتے اور ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں دھمکیاں بھی دی گئیں۔ جس کے خلاف انہوں نے تھانہ کوہسار میں درخواست بھی دائر کی تاہم تاحال کوئی کارروائی نہیں عمل میں لائی گئی ہے۔‘
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو مذکورہ ڈاکٹر کے خلاف مبینہ غفلت برتنے پر مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کریں۔ 
عدالت نے پولیس سے ریکارڈ طلب کرتے ہوئے درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی ہے۔ 

شیئر: