Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

القریات کا ’عین الحواس پیلس‘، ایک صدی کا سفر

یہ القریات کے تاریخی محلوں میں سے ایک ہے (فوٹو: الاخباریہ)
الجوف ریجن کی کمشنری القریات میں عین الحواس پیلس ان دنوں سرخیوں میں ہے۔ مقامی، مقیم غیرملکی اور بیرونی سیاح اسے دیکھنے کے لیے پہنچ رہے ہیں۔ اس کی تاریخ سو سال پرانی ہے۔ 
الاخباریہ چینل نے اس کی ویڈیو رپورٹ نشر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ عین الحواس پیلس منفرد طرز تعمیر کا حامل ہے۔ یہ  1338 کے دوران سعودی عرب کے شمال بعید میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس کا رقبہ 2700 مربع میٹر ہے۔ یہ الجوف ریجن کی القریات کے تاریخی محلوں میں سے ایک ہے۔ 
عین الحواس پیلس امیرعبداللہ الحواس کے عہد حکمرانی میں چونے کے پتھر سے تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ چوکور شکل کا ہے۔ اس کے اطراف فصیل ہے۔ اس کے چاروں کونوں میں دشمن پر نظر رکھنے کے لیے برج بنے ہوئے ہیں۔ 
اس کا نام عین الحواس کیوں پڑا؟ اس حوالے سے بتایا جاتا ہے  کہ کاف ریاست کے حکمران عبداللہ الحواس نے ایک باغ خریدا تھا اور انہوں نے یہاں واقع اس چشمے (العین) کو ٹھیک کرایا تھا جس سے  باغ کی آبپاشی کی جاتی تھی۔ اس باغ کے قریب ہی پیلس (قصر) تعمیر کیا گیا تھا۔ اس بنا پر اسے قصر عین الحواس کا نام دیا گیا۔ جس کے معنی الحواس چشمے کے محل کے ہوتے ہیں۔  
پیلس میں متعدد کمرے ہیں۔ یہاں سکیورٹی اہلکاروں کی رہائش کے کمرے ہیں۔ ریاستی معاملات نمٹانے کے لیے ہالز ہیں۔ کھانے پینے کی اشیا ذخیرہ کرنے کے لیے گودام ہیں۔ پانی کے ٹینک ہیں اور گندھک والے گرم پانی کے چشمے ہیں اور جیل خانہ بھی ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: