یہاں شاہ فیصل موسم گرما میں قیام کیا کرتے تھے (فوٹو:العربیہ)
سعودی عرب کے معروف سیاحتی شہر اور پرفضا مقام طائف میں ایک تاریخی محل ہے جسے بیت الکاتب کہاجاتا تھا لیکن ایک زمانے سے اس کا نام ’قصر النیابہ‘ پڑ گیا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق یہ محل 1315ھ میں تعمیر کیا گیا تھا۔ یہاں شاہ فیصل موسم گرما میں قیام کیا کرتے تھے۔ یہ اس زمانے کی بات ہے جب بانی مملکت شاہ عبدالعزیز نے انہیں حجاز میں نائب الملک مقرر کررکھا تھا۔
ٹورسٹ گائیڈ اور تاریخی ورثے سے دلچسپی رکھنے والے ولید بن عبدالرحمٰن العبیدی نے بتایا ’قصر النیابہ‘ تین منزلہ ہے۔ یہ قدیم رومن طرز تعمیر کے مطابق تعمیر کیا گیا۔ محل کے گوشے سنگی ستونوں سے آراستہ ہیں۔ ان پر بڑا خوبصورت کام کیا گیا ہے۔ چھت تک دائرہ نما پھول بوٹے بنائے گئے ہیں۔
العبیدی کے مطابق ’محل میں لکڑی کی کھڑکیاں بنائی گئی ہیں جو بے حد خوبصورت ہیں۔ یہ حجازی طرز تعمیر کی آئینہ دار ہیں۔ محل کے کمروں کی تعداد 45 ہے۔ سنگ مر مر سے بنائے گئے ہیں اور ہاتھ سے گل بوٹے نقش کیے گئے ہیں۔‘
العبیدی نے مزید بتایا ’ قصر النیابہ میں کئی شہزادے رہائش اختیار کرچکے ہیں ان میں شہزادہ عبداللہ الفیصل،ان کے بھائیوں میں شہزادہ محمد، سعد، سعود، خالد اور ترکی بھی یہاں رہ چکے ہیں۔
طائف کا قصر النیابہ متعدد تاریخی واقعات کا عینی شاہد ہے۔ یہاں 1358ھ میں سعودی عرب کے سابق وزیرخارجہ شہزادہ سعود الفیصل پیدا ہوئے تھے۔
1435ھ میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر اسے طائف کی تاریخ کا مرکز بنادیا گیا۔ اس کی تجویز کنگ عبدالعزیزاکیڈمی نے پیش کی تھی۔
ان دنوں قصر النیابہ میں جسے طائف کی تاریخ کا مرکز بنانے کا فیصلہ ہوچکا ہے۔ اس کی اصلاح و مرمت کا کام جاری ہے۔