سپانسر کا انتقال ہو گیا، اقامہ کی تجدید کیسے ہو گی؟
سپانسر کا انتقال ہو گیا، اقامہ کی تجدید کیسے ہو گی؟
ہفتہ 6 اگست 2022 0:03
کارکن اپنے اقامے کی تجدید کے لیے براہ راست جوازات سے رجوع نہیں کرسکتا (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی عرب میں نجی شہریوں کی زیر کفالت کام کرنے والے غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں کا اجرا و تجدید کا عمل جوازات کے ذمے ہوتا ہے جبکہ کفیلوں سے اختلافات کو ختم کرنے کے لیے وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی میں خصوصی شعبہ موجود ہے جہاں اختلافات کی صورت میں معاملات طے کیے جاتے ہیں۔
غیرملکی کارکنوں کے اقاموں کے اجرا و تجدید کے حوالے سے کفیل یا اس کی جانب سے مقرر کردہ نمائندے کو اختیار ہوتا ہے کہ وہ محکمہ جوازات سے رجوع کرے۔
کوئی بھی غیر ملکی کارکن اپنے معاملات (اقامہ، خروج وعودہ یا خروج نہائی) کے لیے براہ راست جوازات سے رجوع کرنے کا اہل نہیں ہوتا۔
ٹوئٹر پر جوازات سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’میں سائق خاص کے اقامہ پر ہوں، کفیل کا انتقال ہو گیا ہے جبکہ اقامہ ایکسپائر ہونے کے قریب ہے، اس کی تجدید کیسے کروائی جا سکتی ہے؟‘
اس کے جواب میں جوازات کا کہنا تھاکہ وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کے شعبہ ’گھریلوملازمین کا تحفظ و مدد‘ جسے عربی میں ’ادارہ دعم وحمایہ العمالہ المنزلیہ‘ کہا جاتا ہے، سے رجوع کریں، جہاں ایسے معاملات کو بہتر طور پر حل کیا جاتا ہے۔
واضح رہے قانون کے مطابق کارکنوں کے اقامے کی تجدید کے لیے کفیل یا اس کے مقرر کردہ نمائندے کا ہونا ضروری ہے جو جوازات سے رجوع کر کے کارکن کا اقامہ تجدید کرا سکتا ہے جبکہ کارکن کو یہ اختیار نہیں کہ وہ اپنے اقامے کی تجدید کے لیے جوازات سے براہ راست رجوع کرے۔
خیال رہے ڈیجیٹل سروسز کے تحت اقاموں کی تجدید و دیگر معاملات جوازات کے ابشر سسٹم کے ذریعے انجام دیے جاتے ہیں۔ جس کے لیے جوازات کے دفتر سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
جوازات میں سروسز سیل ہونے پرسفرنہیں کیا جا سکتا (فوٹو: ٹوئٹر)
کفیل کے انتقال کی صورت میں اس کا نمائندہ یا وہ شخص جس کے پاس ’مختارنامہ‘ ہو، وہ اقامہ کی تجدید یا خروج نہائی جاری کرانے کا اہل ہوتا ہے۔
گھریلو ملازمین کے معاملات کمرشل ملازمین سے قدرے مختلف ہوتے ہیں، تاہم وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے زیرانتظام کمرشل ملازمین کے معاملات اور اختلافات کو دور کرنے کے لیے بھی کمیٹیاں کام کرتی ہیں جو کسی بھی نوعیت کے اختلاف کو حل کرتی ہیں۔
سروسزبلاک ہونے کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’کارکن کے خلاف مالی مطالبہ ہونے کی وجہ سے اس کی سروسز سیز کی جا چکی ہیں اس صورت میں اقامہ تجدید کیا جا سکتا ہے؟‘
اس کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ جس غیرملکی کارکن کے ذمے کسی قسم کی خلاف ورزی درج ہوتی ہے اس کی سروسز سیز کردی جاتی ہیں، اس کا اقامہ اس وقت تک تجدید نہیں کرایا جا سکتا جب تک خلاف ورزی دور نہ ہو جائے۔
کفیل نہ ہونے کی صورت میں وزارت افرادی قوت سے رجوع کیا جا سکتا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
خلاف ورزی دور کرنے کے بعد ادارے کو درخواست دی جاتی ہے جہاں تمام امور کا جائزہ لینے کے بعد ہی سروسز بحال کی جاتی ہیں جس کے بعد اقامہ کی تجدید یا دیگر معاملات انجام دیے جا سکتے ہیں۔
واضح رہے جس شخص کے خلاف مالی مطالبات ہوں یا دیگرنوعیت کے مقدمات دائر ہوں توعدالت کو یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ مدعی کی درخواست پر فریق مخالف کی سروسز سیز کردے، اس صورت میں اس کا نام ای سی ایل میں بھی شامل کردیا جاتا ہے اور معاملہ حل ہونے تک سروسز بحال نہیں کی جاتیں۔