پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے امریکی سفیر کے طورخم دورے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان علاقوں میں تو عام پاکستانی بھی قدم نہیں رکھ سکتے۔
اتوار کو سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے ٹویٹ کیا کہ ’امریکی سفیر اور ان کا گینگ حساس علاقوں پر پرواز کر رہے ہیں اور ان کو بریفنگ بھی میسر ہے۔‘
انہوں نے امریکی سفیر کے طورخم دورے کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ کیا امریکی سفیر واسرائے ہے۔
امریکی سفیر اور اسکا گینگ طورخم کی راہ میں پاکستان کے حساس علاقوں پر پرواز کرتے ہوئے زمین کا معائنہ کر رہے ہیں جبکہ موصوف کو سرکاری بریفنگ بھی میسر ہے اور قدم رنجہ ہونے کو سرخ قالین بھی!! ان علاقوں میں تو عام پاکستانی بھی قدم نہیں رکھ سکتے! کیا ہم غلام ہیں؟ pic.twitter.com/mHRWuL6Nhl
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) August 7, 2022
شیریں مزاری کے ٹویٹ کے بعد ٹوئٹر پر صارفین ان کو یاد دلا رہے ہیں کہ خیبر پختونخوا میں ان کی پارٹی کی حکومت ہے اور امریکی سفیر نے وزیراعلٰی محمود خان سے بھی ملاقات کی تھی۔
صحافی عادل شاہ زیب نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’مضحکہ بات یہ ہے کہ جس صوبے کا امریکی سفیر دورہ کر رہے ہیں وہ پی ٹی آئی کے وزیراعلٰی کی پیشگی اجازت کے بغیر ممکن نہیں اور سوال کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے دورہ کیوں اور کیسے کیا۔‘
مضحکہ خیز بات یہ ہے جس صوبے کا امریکی سفیر دورہ کر رہے ہیں وہ پی ٹی آئی کے وزیراعلی کی پیشگی اجازت کے بغیر ناممکن ہے۔ حیرانگی ہے کہ دو دن پی ٹی آئی حکومت کے وزیراعلی اور وزیروں پر امریکی سفیر سے ملاقات اور 36گاڑیاں لینے پر لعن طعن ہوتی رہی، آپ شاید ہولی ڈی پر تھیں؟ کچھ تو بولیں؟ https://t.co/jrXhN5KCn0
— Adil Shahzeb (@adilshahzeb) August 7, 2022