’سعودی عرب بہترین دوست اور تمام پاکستانیوں کا دوسرا گھر‘
’سعودی عرب بہترین دوست اور تمام پاکستانیوں کا دوسرا گھر‘
منگل 16 اگست 2022 21:57
پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے منگل کو اپنے سعودی ہم منصب سے ملاقات اور جدہ قونصلیٹ میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کیا ہے۔
سعودی وزیر داخلہ سے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے اور اوورسیز پاکستانیوں کو درپیش مسائل سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پرسعودی عرب میں پاکستانی سفیرامیر خرم راٹھوراور قونصل جنرل خالد مجید بھی موجود تھے۔
وزیر داخلہ نے پاکستانی کمیونٹی کو ملک کو درپیش سیاسی اور معاشی چیلنجز سے آگاہ کیا۔ اتحادی حکومت کی جانب سے ملکی معاشی اصلاحات اوراستحکام کی کوششوں سے متعلق اعتماد میں لیا۔
انہوں نے کہا کہ’ سعودی عرب پاکستان کا بہترین دوست اور برادر ملک ہے جس نےمشکل ترین حالات میں پاکستان کی فراخدلانہ مدد کی۔ پاکستانی ورکرز اور پروفیشنلز کو ملازمت کے مواقع فراہم کرنے پر سعودی حکومت کے شکر گزار ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب میں مقیم پاکستانی دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں کلیدی کردار ادا کررہے ہیں۔ سعودی عرب تمام پاکستانیوں خصوصا مملکت میں موجود کمیونٹی کا دوسرا گھر ہے‘۔
وزیر داخلہ نے یقین دلایا کہ ’اوورسیزپاکستانیوں کی بہتری کےلیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ بیرون ملک پاکستانی ہمارا بہترین قومی اثاثہ ہیں۔ان کی ترسیلات سے ہی معیشت میں استحکام ہے‘۔
’ اوورسیز کےلیے نادرا ، پاسپورٹ اور دیگر سہولتوں میں آسانیاں پیدا کر رہے ہیں۔ ای پاسپورٹ کی سہولت کا دائرہ کارعام پاکستانی پاسپورٹ کے اجرا تک بڑھایا جارہا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب میں مقیم تمام پاکستانی شہری ووٹ دینے کے اہل ہیں۔ ضروری قانون سازی کی ہے۔ ووٹ ڈالنے کےطریقہ کار کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کوآئندہ انتخابات میں یقینی بنائیں گے‘۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’اتحادی حکومت نے پاکستان کو معاشی طور پر دیوالیہ ہونے سے بچایا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر قیادت ہماری حکومت پاکستان کو جلد معاشی بحران سے نکال لے گی‘۔
انہوں نے کہا کہ’ اپنی سیاست داؤ پر لگا کر ملکی مفاد میں سخت ترین فیصلے کئے جس کا بوجھ عوام پر بھی پڑا۔ مشکل وقت گذر چکا،پاکستان اب معاشی اور سیاسی استحکام کی طرف گامزن ہے۔ حکومت مہنگائی میں بتدریج کمی کےلیے اقدامات کررہی ہے‘۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کی حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدے کی خلاف ورزی کرکے ملک دشمنی کی۔ معاہدے کی تجدید میں تاخیرکی وجہ سابق حکومت کی وعدہ خلافیاں ہیں۔
تقریب کے اختتام پر کمیونٹی نے سوالات و جوابات کا ایک سلسلہ بھی کیا۔ وزیر داخلہ نےسوالات کے جواب دیے اور مسائل جلد حل کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔