یوکرین 24 اگست کو سوویت حکمرانی سے آزادی کے 31 ویں سال کی تقریبات کا انعقاد کرے گا۔
اس دوران روس کے زیرقبضہ یوکرین کے علاقے کریمیا میں نئے دھماکے ہوئے ہیں جبکہ ایٹمی پاور پلانٹ کے نزدیک میزائل حملے میں 12 عام شہری زخمی ہوئے۔
یوکرین کے صدر کا اپنے شہریوں سے خطاب میں کہنا تھا کہ ’مایوسی اور خوف‘ کا شکار نہیں ہونا چاہیے جو ماسکو پھیلا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم سب کو رواں ہفتے خبردار رہنا چاہیے کہ روس کچھ خاص گھناؤنا اور شیطانی کام کر سکتا ہے۔‘
بدھ کو یوم آزادی کے موقع پر یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف میں پورا دن کرفیو نافذ رہے گا۔ عام دنوں میں رات دس بجے سے صبح چھ بجے تک کرفیو کا نفاذ رہتا ہے۔
مسلسل روس کی گولہ باری کے شکار خارکیف شہر کے گورنر نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ خطرے کے الارم پر دھیان دیں اور گھروں پر رہیں۔
دوسری جانب روس کی وزارت دفاع نے الزام عائد کیا ہے کہ یوکرین نے ان کی افواج کے کچھ اہلکاورں کو زہر دیا ہے جس کے جواب میں یوکرین نے کہا کہ مبینہ زہر ممکن ہے روسی افواج کے زائدالمیعاد ڈبے والے گوشت کھانے سے پھیلا ہو۔
روس کی وزارت دفاع کے مطابق یوکرین کے علاقے زپوریژیا میں 31 جولائی کو اُن کی افواج کے بعض اہلکاروں کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں طبی معائنے میں معلوم ہوا کہ ان کے جسم میں خطرناک زہریلا مواد موجود ہے۔
وزارت دفاع کے بیان کے مطابق ’کیمیائی دہشت گردی کی زیلنسکی حکومت کی طرف سے منظوری دی گئی، روس تمام تجزیوں کے نتائج کے ساتھ معاون ثبوت تیار کر رہا ہے۔‘