Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامے کی تجدید میں تاخیر پر ہونے والا جرمانہ ختم ہوسکتا ہے؟

پہلی بار تاخیر پر 500 ریال جرمانہ ہوتا ہے۔ (فوٹو ایس پی اے)
 سعودی محکمہ جوازات کے قانون کے تحت وہ افراد جو خروج وعودہ پرجاتے ہیں اور مقررہ وقت پرواپس نہیں آتے انہیں خروج وعودہ قانون کی خلاف ورزی پر3 برس کے لیے مملکت میں بلیک لسٹ کردیاجاتا ہے۔ 
ایسے افراد جنہیں خروج وعودہ قانون شکنی پربلیک لسٹ کیا جاتا ہے وہ مقررہ مدت کے دوران کسی دوسرے ویزے پرمملکت نہیں آسکتے۔  
جن پرمذکورہ پابندی عائد ہوتی ہے وہ صرف سابق کفیل کے نئے ویزے پرہی سعودی عرب آسکتے ہیں بصورت دیگر انہیں تین برس انتظارکرنا ہوتا ہے جس کے بعد پابندی ختم ہونے پرانہیں دوبارہ دوسرے ویزے پرآنے کی اجازت ہوتی ہے۔ 
 ۔۔۔۔ سعودی محکمہ پاسپورٹ ’جوازات‘ کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا ’ سائق خاص جو کہ خروج وعودہ پرگیا تھا کورونا کی وجہ سے واپس نہیں اسکا، خروج وعودہ ایکسپائرہوئے7 ماہ ہوگئے کیا ایگزٹ ری انٹری میں توسیع ہوسکتی ہے؟‘ 
فیملی ڈرائیور کو عربی میں ’سائق خاص‘ کہا جاتا ہے ۔ مذکورہ ویزے پرمملکت میں مقیم افراد کے اقامے کی تجدید واجرا جوازات کے ذمہ ہوتی ہے۔ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ وہ تارکین جوخروج وعودہ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں قانون کے مطابق جوازات کا خود کارسسٹم انہیں چھ ماہ بعد خرج ولم یعد کی کٹیگری میں شامل کردیتا ہے ۔  
خرج ولم یعد کی کیٹگری میں ان افراد کوشامل کیاجاتا ہے جوخروج وعودہ پرجاکرچھ ماہ تک واپس نہیں لوٹتے۔ ایسے افراد جنیں مذکورہ کیٹگری میں شامل کردیا گیا ہوان پرخلاف ورزی کا اطلاق ہوتا ہے۔ 
خرج ولم کی کیٹگری میں شامل کیے گئے افراد کے اسپانسر اگرچاہئیں تو وہ پابندی والے عرصے کے دوران ان کےلیے دوسرا ویزہ جاری کراسکتے ہیں۔ 
خیال رہے گزشتہ 2 برسوں کے دوران کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظرسعودی اعلی قیادت کی جانب سے مملکت کے ان اقامہ ہولڈرز کے لیے خصوصی رعایت دی گئی تھی جووبا کی وجہ سے مملکت نہیں آسکے تھے ایسے افراد کے اقاموں اورخروج وعودہ کی مدت میں خود کارطریقے سے توسیع کردی گئی تھی۔ 
یاد رہے جن اقامہ ہولڈرز کو خروج ولم یعد کی کیٹگری میں شامل نہیں کیا گیا ہووہ اپنے اسپانسر کے تعاون سے خروج وعودہ کی مدت میں مقررہ فیس جو کہ سوریال ماہانہ ہے ادا کرنے کے بعد مملکت آسکتے ہیں۔ 
مقررہ فیس کی ادائیگی کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کردی جاتی ہے اس حوالے سے اس کا بھی خیال رکھیں کہ کارکن کا اقامہ بھی کارآمد ہو اگر اقامہ ایکسپائر ہوچکا ہوتو اسے بھی تجدید کرانا ضروری ہوگا بعدازاں خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائی جاسکے گی۔ 
۔۔۔ اقامہ کی تجدید میں تاخیر پرہونے والے جرمانے کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا’ کارکن کے پاسپورٹ کی تجدید میں تاخیر کی وجہ سے اقامہ ایکسپائر ہوگیا جس پر جرمانہ آیا ہے کیا جرمانہ ختم کرنے کا کوئی طریقہ ہے؟‘ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ اقامے کی تجدید بروقت کرانا ضروری ہے۔ تجدید میں تاخیر پرتیسرے دن سے جرمانہ عائد کردیاجاتا ہے۔ 
پہلی بار اقامہ کی تجدید میں ہونے والی تاخیر پر500 ریال جرمانہ عائد ہوتا ہے۔ دوسری تاخیر پرجرمانہ ڈبل کردیا جاتا ہے جو کہ 1000 ریال ہوتا ہے جبکہ تیسری تاخیر پرغیر ملکی اقامہ ہولڈر کا خروج نہائی لگا دیا جاتاہے۔ 
جرمانے کے حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ تاخیر کسی بھی وجہ سے ہوتاخیر پرجرمانے کا قانون واضح ہے جس میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں ہوسکتی۔ 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 

شیئر: