Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مریم نواز سمیت پی ڈی ایم رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

لاہو میں نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف فوج مخالف بیانات پر مقدمہ درج کرنے کی درخواست جمع کرائی گئی ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سمیت پی ڈی ایم رہنماؤں کے خلاف عدلیہ مخالف بیانات پر توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دی ہے۔
جمعے کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے رجسٹرار آفس کا متعلقہ فورم نہ ہونے کا اعتراض برقرار رکھا۔
عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کی پٹیشن کیا ہے؟ جس پر وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ نے کہا کہ ’ان رہنماؤں کی جانب سے سوشل میڈیا پر عدلیہ مخالف مختلف بیانات دیے گئے۔‘
جسٹس محسن اختر کیانی نے پوچھا کہ کیا اس ہائی کورٹ سے متعلق کوئی ذکر ہے؟
انہوں نے درخواست گزار علی اعجاز بٹر کے وکیل سے کہا کہ آپ سپریم کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ جائیں جن سے متعلق آپ کہہ رہے ہیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ درخواست گزار لاہور کا ہے اس کو یہی جگہ کیوں پسند ہے۔ پیٹشنر کو کہیں لاہور میں بھی عدالتیں ہیں۔ جس وقت یہ بیانات دیے گئے اس وقت کسی کے کان پر جوں نہیں رینگی۔‘
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سماعت کے بعد توہین عدالت کی درخواست خارج کر دی۔
واضح رہے گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے خلاف ججوں کو دھمکیاں دینے کے الزام میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے رجسٹرار آفس کا متعلقہ فورم نہ ہونے کا اعتراض برقرار رکھا۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

رانا ثنا اللہ کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ گجرات کے تھانے میں درج کیا گیا۔
وفاقی وزیر داخلہ کے خلاف ایف آئی آر کنجاہ (گجرات) میں مسلم لیگ ق کے ایک مقامی رہنما کی درخواست پر درج کی گئی ہے۔
لاہور کے تھانہ گرین ٹاؤن میں سابق مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز سمیت دیگر افراد کے خلاف بھی فوج مخالف بیانات پر مقدمہ درج کرنے کی درخواست جمع کرائی گئی ہے۔
درخواست میں خواجہ آصف، سردار ایاز صادق اور پرویز رشید کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے یوسی 234 سے جنرل کونسلر ایڈووکیٹ محمد جمیل سلیم کی جانب سے یہ درخواست جمع کرائی گئی۔
درخواست میں کہا گیا کہ ’نواز شریف نے اپنی گفتگو میں فوج کے سپہ سالار قمر جاوید باجوہ کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی اور دشمن قوتوں کو خوش کیا جبکہ مریم نواز نے فوج مخالف نعرے بازی کروائی۔‘

شیئر: