Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اردن اور ناروے کے وزرائے خارجہ کی ملاقات

ملاقات میں فلسطین، شام اور یوکرین کے بحران پر بھی غور کیا گیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
اردن کے دارالحکومت عمان میں وزیرخارجہ سے ناروے کی وزیر خارجہ نے گذشتہ روز پیر کو ملاقات کی  ہے ، اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور تعاون کے مختلف شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
عرب نیوز کے مطابق اردن کے  وزیر خارجہ ایمن الصفدی اور ناروے کی وزیر خارجہ  اینکن ہیوٹفیلڈ نے تجارت، سیاحت، ماحولیاتی تحفظ، معیشت اور دہشت گردی کے خلاف جنگ جیسے معاملات میں ایک دوسرے کے ساتھ  تعاون بڑھانے کے طریقوں پر بات کی ہے۔

اردن اور شام کے سفارتی تعلقات 60 سال سے زیادہ پرانے ہیں۔ فوٹو اے پی

اردن کے وزیر خارجہ نے اس ملاقات کے بعد ہونے والی  پریس کانفرنس میں انکشاف کیا  ہے کہ ملاقات کے دوران علاقائی صورتحال کے ساتھ ساتھ فلسطین کاز اور شام کے بحران کے علاوہ یوکرین کے بحران جیسے بین الاقوامی معاملات پر بھی غور کیا گیا ہے۔
ایمن  الصفدی نے بتایا کہ ہمارے سفارتی تعلقات 60 سال سے زیادہ پرانے ہیں اور اس  لمبے عرصے کے دوران دونوں ممالک کے مابین  رابطے اور  تعاون مسلسل جاری رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو طرفہ تعلقات اور مشترکہ تشویش کے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر گذشتہ کئی  ملاقاتوں میں ہم بات چیت کر چکے ہیں۔
اردنی وزیر خارجہ نے مسئلہ فلسطین پر ناروے کے موقف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ  ناروے کا دو ریاستی حل کی حمایت اور فلسطینی معیشت کی حمایت میں واضح کوششوں کا موقف قابل ستائش ہے۔

ملاقات میں شامی پناہ گزینوں کے مسائل سے نمٹنے پر بھی توجہ دی گئی۔ فوٹو ٹوئٹر

وزرائے خارجہ کی ملاقات میں شام کی کشیدہ صورتحال اور سیاسی حل تک پہنچنے میں کی جانے والی کوششوں پر توجہ مرکوز کرنے اور خطے میں شامی پناہ گزینوں کے مسائل سے نمٹنے کے طریقوں پر بھی توجہ دی گئی۔
اس موقع پر ناروے کی وزیر خارجہ ہیوٹفیلڈ نے انکشاف کیا کہ نو سال قبل میں نے  ایک شامی پناہ گزین کیمپ کا دورہ کیا تھا اور شامی پناہ گزینوں کی صورت حال اتنی دیر تک جوں کی توں رہنے کی مجھے بالکل بھی امید نہیں تھی۔
دونوں رہنماوں نے ملاقات کے دوران عالمی غذائی تحفظ پر روس یوکرین جنگ کے باعث پیدا ہونے والے بحران کے نتائج پر بھی بات چیت کی ہے۔

شیئر: