Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خروج نہائی پر جانے والا دوسرے ویزے پر کتنی مدت بعد آسکتا ہے؟

ویزے اور اقامے کی مدت میں توسیع کی جاسکتی ہے ( فائل فوٹو عرب نیوز)
 سعودی امیگریشن قوانین میں متعدد تبدیلیاں کی گئی ہیں جن سے مملکت کے اقامہ ہولڈرز کو سہولت ہوئی ہے۔ 
نئے ضوابط کے تحت ایسے اقامہ ہولڈرز جو مملکت سے خروج عودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری ویزے پرگئے ہوئے ہیں ان کے ویزوں اور اقامے کی مدت میں توسیع کی جاسکتی ہے۔ 
قبل ازیں اس قسم کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے اقامہ ہولڈرز کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ ایسے افراد کو ایگزٹ ری انٹری کی مدت ختم ہونے سے قبل لازمی طورپرمملکت آنا ہوتا تھا۔ 
 ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹرپردریافت کیا ’اقامہ کی مدت میں 25 دن باقی ہیں کیا خروج وعودہ کی مدت میں20 دن کا اضافہ کیاجاسکتا ہے؟‘ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ’ خروج وعودہ کی مدت میں توسیع اقامہ کی مدت کے حساب سے کی جاتی ہے اقامہ کی کم از کم مدت 90 دن ہونا ضروری ہے تاکہ خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کی جاسکے‘۔ 
خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے لیے لازمی ہے کہ پہلے اقامے کی مدت بڑھائی جائے اس کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائی جاسکتی ہے۔ 
واضح رہے اس سل سے اقامہ کی مدت میں مرحلہ وار توسیع کا بھی قانون جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق اقامہ سہہ ماہ کی بنیاد پربھی تجدید کرایا جاسکتا ہے۔  
مرحلہ واراقامہ کی تجدید کی سہولت تین ، چھ ، نو یا ایک برس کےلیے دی گئی ہے۔ اس سے ان تارکین کو کافی فائدہ ہوتا ہے جو بیرون ملک گئے ہوتے ہیں۔ 
خروج عودہ کی مدت میں ماہانہ بنیاد پرتوسیع کرائی جاسکتی ہے تاہم اس کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کی مدت میں کم از کم 90 دن باقی ہو۔ 
اقامہ کی مدت میں 90 دن سے کم ہونے کی صورت میں پہلے اقامہ میں تین ماہ کی توسیع کرائی جائے اس کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں بھی مطلوبہ توسیع ہوسکتی ہے۔ 

خروج عودہ کی مدت میں ماہانہ بنیاد پرتوسیع کرائی جاسکتی ہے(فائل فوٹو العربیہ)

جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا ’ دو ماہ قبل خروج نہائی پرجانے والا دوسرے ویزے پر کتنی مدت بعد آسکتا ہے؟‘ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ مملکت میں امیگریشن قوانین کے تحت اقامہ ہولڈرزوہ غیر ملکی جو فائنل ایگزٹ حاصل کرکے جاتے ہیں اور ان پرکسی قسم کی قانونی پابندی نہیں ہوتی وہ جب چاہئیں دوسرے ویزے پرمملکت آسکتے ہیں۔ 
قانونی پابندی کے حوالے سے امیگریشن قانون کے تحت ایسے غیر ملکی جو کسی جرم میں ملوث رہے ہوں اور عدالت سے ان پرجرم ثابت ہونے پرسزا نافذ کی گئی ہو جس کی بنیاد پرانہیں مملکت سے بے دخل کیا گیا ہو۔ 
ایسے افراد جنہیں قانون شکنی پربے دخل کیاجاتا ہے انہیں مملکت کے لیے بلیک لسٹ کردیا جاتا ہے۔ جن افراد کومملکت کے لیے بلیک لسٹ کیاجاتا ہے وہ کسی ویزے پردوبارہ سعودی عرب نہیں آسکتے۔

شیئر: