خروج نہائی لگا ہے مگر اقامہ ایکسپائر، سفر کیا جاسکتا ہے؟
خروج نہائی لگا ہے مگر اقامہ ایکسپائر، سفر کیا جاسکتا ہے؟
جمعرات 1 ستمبر 2022 0:02
ایگزٹ ری انٹری ویزے کےلیے پاسپورٹ کی مدت 90 دن ہونا ضروری ہے(فائل فوٹو ایس پی اے)
پاسپورٹ بین الاقوامی سطح پراہم شناختی دستاویزہوتی ہے۔ بیرون ملک رہتے ہوئے اس کا کارآمد ہونا ضروری ہوتا ہے۔ پاسپورٹ ایکسپائرہونے سے قبل ایسے تجدید کرانا لازمی ہے۔
سعودی محکمہ پاسپورٹ کے قوانین کے مطابق مملکت میں مقیم کسی بھی غیر ملکی کے پاسپورٹ کی معلومات کا جوازات کے سسٹم میں اندراج کرانا ضروری ہوتا ہے۔ پاسپورٹ کی بنیاد پرہی اقامہ جاری کیاجاتا ہے۔
خروج وعودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری ویزے پرجانے کے لیے بھی کارآمد پاسپورٹ اہم ہے, چھٹی پرجانے کےلیے پاسپورٹ کی مدت کتنا ہونا چاہئے اس بارے میں جوازات کا قانون کیا کہتا ہے۔
خروج وعودہ کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا ’10 دن کےلیے چھٹی جانا چاہتا ہوں مسئلہ یہ ہےکہ پاسپورٹ کی مدت میں 25 دن باقی ہیں کیا خروج وعودہ لگ سکتا ہے؟‘
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ’ خروج وعودہ ویزے حاصل کرنے کے لیے لازمی ہے کہ پاسپورٹ کی مدت کم از کم 90 دن ہوں اس سے کم مدت ہونے پرسسٹم خروج وعودہ ویزہ قبول نہیں کرے گا‘۔
واضح رہے خروج وعودہ ’ایگزٹ ری انٹری‘ مملکت سے چھٹی پرجانے کے لیے لازمی ہوتا ہے جبکہ پاسپورٹ بین الاقوامی سفری دستاویز ہے جس کی کم از کم مدت 90 دن ہونا ضروری ہے۔
سعودی محکمہ امیگریشن کے قوانین کے مطابق ایگزٹ ری انٹری ویزے کےلیے پاسپورٹ کی مدت 90 دن ہونا ضروری ہے۔
خیال رہے کمپیوٹرائز پاسپورٹ کی تجدید کے لیے کم از کم دوہفتے درکار ہوتے ہیں اس صورت میں ہنگامی بنیاد پرسفر کی ضرورت پیش آنے پرقونصلیٹ سے رجوع کرکے پاسپورٹ کی مدت میں عارضی بنیاد پراضافہ کرایا جاسکتا ہے۔
پاسپورٹ کی مدت میں عارضی طورپر کیے گئے اضافے کوجوازات کے سسٹم میں فیڈ کرانا ضروری ہے بصورت دیگر ایگزٹ ری انٹری نہیں لگایا جاسکے گا۔
جوازات کے سسٹم میں پاسپورٹ کی نئی مدت درج کرانے کو عربی میں ’نقل معلومات‘ کہا جاتا ہے جو ’ابشر‘ سروس کے ذریعے کرائی جاسکتی ہے۔
کارکن کے پاسپورٹ کی مدت میں کیے گـئے اضافے کو جوازات کے سسٹم میں فیڈ کرانے کی ذمہ داری اسپانسر کی ہوتی ہے جو اپنے ابشر یا مقیم پورٹل کے ذریعے کرسکتا ہے۔
خروج نہائی کے بارے میں جوازات سے دریافت کیا گیا ’خروج نہائی ویزا لگا ہوا ہے مگر اقامہ ایکسپائرہوگیا کیا سفر کیا جاسکتا ہے؟‘
اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ’ خروج نہائی ویزا سٹمپ ہونے کے بعد اگر اقامہ ایکسپائرہوجائے تو اس پرمقررہ مدت جو کہ 60 دن ہوتی ہے کہ دوران سفرکیا جاسکتا ہے۔
خروج نہائی ویزا حاصل کرنے کے بعد سفرکےلیے اقامے کی مدت ضروری نہیں ہوتی کیونکہ خروج نہائی ویزے کے بعد 60 دن کے اندر اندرسفرکرنا ضروری ہوتا ہے جس کےلیے اقامہ درکار نہیں ہوتا۔
خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ ویزا سٹمپ ہونے کے ساتھ ہی کارکن کا اقامہ کی فائل جوازات کے سسٹم میں سیز ہوجاتی ہے جس کے لیے اقامہ ہونا ضروری نہیں ہوتا۔
واضح رہے وہ افراد جو خروج نہائی پرمستقل بنیادوں پرمملکت سے جاتے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ 60 دن کے اندر اندرسفرکریں بصورت دیگر مقررہ مدت گزرنے کے بعد سفر نہ کرنے کی صورت میں خروج نہائی ویزے کو کینسل کرانا ضروری ہوتا ہے۔
خروج نہائی کینسل نہ کرانے کی صورت میں جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔ فائنل ایگزٹ ویزے کو کینسل کرانے کےلیے کارآمد اقامہ ہونا ضروری ہے اس لیے اگراقامہ ایکسپائرہوگیا تو اسے پہلے تجدید کرایا جائے جو کہ جرمانہ کی ادائیگی کے بعد ہی ممکن ہوگا۔