سعودی وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد آل الشیخ نے کہا کہ’ ملک کے تعلیمی نظام میں حالیہ اصلاحات سے مملکت کو انتہائی ہنر مند نوجوان پیدا کرنے میں مدد مل رہی ہے جو مستقبل کی لیبر مارکیٹ کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے تیار ہیں‘۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق جی 20 کے وزرائے تعلیم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حمد آل الشیخ نے تعلیمی نظام میں اصلاحات کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کی تعریف کی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ طلبہ مستقبل میں ملازمتوں کے لیے تیار ہوں۔
مزید پڑھیں
-
برطانوی ماہرین سعودی تعلیمی نظام کا جائزہ لیں گےNode ID: 215711
-
سعودی تعلیمی کمیشن نے سیول معاہدے پر دستخط کردیےNode ID: 681836
انہوں نے کہا کہ’ سعودی تعلیمی نظام میں اصلاحات مملکت کے وژن 2030 کے منصوبے کے ایک حصے کے طور پر آئی ہیں تاکہ مستقبل میں باصلاحیت نسلیں بنائی جائیں جو لیبر مارکیٹ کے لیے تیار ہوں‘۔
سعودی وزیر تعلیم نے کہا کہ’ مملکت کے تعلیمی شعبے میں حالیہ اصلاحات کا مقصد اعلیٰ معیار کی ابتدائی تعلیم تک مساوی رسائی کو بڑھانا شامل ہے‘۔
ڈاکٹر حمد آل الشیخ نے مزید کہا کہ ’وزارت نئے کلاس رومز تعمیر کر رہی ہے، نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کر رہی ہے، تمام تعلیمی سٹیک ہولڈرز کو شامل کر رہی ہے اور طلبہ کو بہترین تعلیم فراہم کرنے کو یقینی بنانے کے لیے اساتذہ کی بھرتی اور تربیت کر رہی ہے‘۔
سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق حمد آل الشیخ نے کہا کہ ’کورونا کی عالمی وبا کے دوران سعودی عرب نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ملک بھر کے طلبہ کو اعلیٰ معیار کی تعلیم تک رسائی حاصل ہو ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا استعمال کیا‘۔