Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں پولینڈ کے ثقافتی طائفے کا لوک موسیقی پر مخصوص رقص

پولش عوام نے ثقافتی شناخت برقرار رکھنے کے لیے ایسے شو ترتیب دیئے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
ریاض کے سفارتی علاقے میں قائم کلچر سنٹر میں پولینڈ کی مخصوص دھنوں کے ساتھ عالمی شہرت یافتہ ثقافتی اور علاقائی سلاسک ڈانس پیش کیا گیا جسے پولینڈ کے معروف موسیقار سٹینسلا ہڈیانا سے منسوب کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزارت ثقافت کا تھیٹر اینڈ پرفارمنگ آرٹس کمیشن اس منفرد تقریب کی میزبانی کر رہا ہے، ایک ہفتے کے لیے ہونے والا یہ ثقافتی شو 7 ستمبر تک جاری رہے گا۔

اس گروپ کو پولینڈ کی  ثقافت کا سفیر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ فوٹو عرب نیوز

اس تقریب میں پولینڈ کے مختلف علاقوں کے رنگ برنگے روایتی ملبوسات کے ساتھ فنکاروں نے پولش گانوں اور مخصوص رقص سے شرکاء کو  لطف اندوز کیا۔
رنگا رنگ تقریب کے پروجیکٹ منیجر ڈاکٹر ہود العمرانی نے بتایا ہے کہ بنیادی طور پر اس شو کا مقصد پولینڈ کی بھرپور تاریخ پر مبنی پولش لوک داستانوں کے بارے میں آگہی فراہم کرنا ہے۔
پولینڈ کے روایتی رقص میں کراکویاک، مازورکا، اوبریک، پولونائز اور بوہیمین پولکا کے ناموں سے رقص شامل کئے گئے ہیں، گروپ میں شامل فنکار خوبصورت انداز میں پرفارمنس کے لیے اپنی پوری توانائیاں لگا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ پولینڈ دو عالمی جنگوں کے بعد بہت سے تلخ تجربات سے گزرا ہے لیکن خوبصورت بات یہ ہے کہ وہاں کے عوام نے منفرد انداز میں سوچتے ہوئے اپنی شناخت مٹنے سے روکنے کے لیے ثقافتی انداز میں ایسے پروگرام ترتیب دیئے۔

خاص ڈانس پرفارمنس کی جڑیں صدیوں کی ثقافت سے جڑی ہوئی ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

پولینڈ کے نوجوانوں نے ملک کے ورثے سے لگاؤ ​​اور محبت کو فروغ دے کر لوک گیتوں اور رقص کے ذریعے اپنی ثقافتی کہانیوں کو دستاویزی انداز میں پیش کر کے تاریخ کی حفاظت پر توجہ دی ہے۔
پولینڈ کے اس مخصوص ڈانس پرفارمنس کی جڑیں صدیوں کی ثقافت اور ورثے سے جڑی ہوئی ہیں جو علاقائی رسم و رواج سے متاثر ہیں۔
ہود العمرانی کا کہنا ہے کہ  دنیا بھر کی بہت سی ثقافتوں میں لوک داستانوں کو موسیقی، لباس، رقص اور دیگر تقریبات کے ساتھ  منسلک کیا جاتا ہے۔
ہود العمرانی نے مزید کہا کہ ہفتہ بھر جاری رہنے والا یہ خاص ثقافتی شو پولش عوام  اور سعودیوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر منعقد کیا گیا ہے۔

گروپ میں شامل فنکار خوبصورت انداز میں پرفارمنس پیش کر رہے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

پولینڈ کے ثقافتی طائفے کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ ہمیں یقین ہے کہ اس پرفارمنس سے سعودی عوام لطف اندوز ہوئے ہوں گے۔
ہم نے سٹیج پر جو دکھایا ہے اس کا ایک تاریخی پس منظر ہے، یہ نہ صرف  فن ہے بلکہ یہ اس کا تعلیمی پہلو بھی ہے جس کی ہم یہاں وضاحت پیش کرنا چاہتے ہیں۔
پولینڈ کے مخصوص انداز کا یہ ڈانس گروپ 1953 میں اپنے قیام کے بعد سے اب اپنے 70ویں آرٹسٹک سیزن میں داخل ہو رہا ہے۔
اس گروپ نے 70 برسوں کے دوران پوری دنیا میں پولینڈ کی  ثقافت کا سفیر ہونے کا اعزاز  حاصل کیا ہے۔
 

شیئر: