Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سیلاب سے 16 لاکھ 88 ہزار مکانات اور 5 ہزار 735 کلومیٹر سڑکیں تباہ‘

’14 جون سے اب تک پورے پاکستان میں گذشتہ 30 سال کی نسبت 190 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ حالیہ سیلاب سے سندھ اور بلوچستان بُری طرح متاثر ہوئے ہیں جن میں 81 اضلاع کی 6615 یونین کونسلیں شدید متاثر ہوئی ہیں۔
ان میں بلوچستان کے 32 سندھ کے 23 خیبر پختونخوا کے 17، گلگت بلتستان کے 6 اور پنجاب کے 3 اضلاع شامل ہیں۔ 
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے منگل کو وفاقی کابینہ نے ملک بھر میں سیلاب  اور اُس سے ہونے والی تباہی کی موجودہ صورت حال اور وفاقی اور صوبائی محکموں کی طرف  سے جاری ریسکیو، ریلیف اور بحالی کی سرگرمیوں پر مفصل بریفنگ دی۔
’14 جون سے اب تک پورے پاکستان میں گذشتہ 30 سال کی نسبت 190 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں، جبکہ سندھ میں اس کی شرح 465 فیصد اور بلوچستان میں 437 فیصد رہی ہے۔‘
بریفنگ کے مطابق ملک بھر میں مرد، خواتین اور بچوں سمیت 1325 لوگ ہلاک ہوئے۔ ان میں سندھ کے 522، خیبر پختونخوا کے 289، بلوچستان کے 260، پنجاب کے 189، کشمیر کے 42 اور گلگت بلتستان کے 22 افراد شامل ہیں۔
مجموعی طور پر پورے ملک میں اب تک 12 ہزار 703 افراد زخمی ہوئے جن میں سندھ کے 8321، پنجاب کے 3844، خیبر پختونخوا کے 348، بلوچستان کے 164، کشمیر کے 21 اور گلگت بلتستان کے 5 افراد شامل ہیں۔
مون سون بارشوں سے 16 لاکھ 88 ہزار گھر، 246 رابطہ پُل، 5 ہزار 735 کلومیٹر پر محیط سڑکیں اور 7 لاکھ 50 ہزار مویشی سیلابی ریلوں کی نذ رہوئے۔

شیئر: