پاکستان نے افغانستان کے خلاف اہم کرکٹ مقابلہ جیت کر ایشیا کپ کے فائنل میں جگہ تو بنا لی لیکن میچ کے دوران افغان اور پاکستانی کھلاڑیوں کے درمیان بدمزگی، سٹیڈیم میں افغان شائقین کی توڑ پھوڑ اور پاکستانی کرکٹ فینز پر تشدد کے مناظر نے بحث کو کچھ اور ہی رنگ دے دیا۔
مزید پڑھیں
-
ارشدیپ سنگھ ناقدین کا جواب اپنی کارکردگی سے دیں گے: والدہNode ID: 698296
-
ایشیا کپ میں سری لنکا سے شکست، انڈیا کی فائنل تک رسائی مشکلNode ID: 698631
-
نسیم شاہ کے یادگار چھکے، پاکستان ایشیا کپ کے فائنل میںNode ID: 698831
مختلف سوشل میڈیا صارفین نے میچ کے دوران پیش آنے والے دلچسپ لمحوں کے ساتھ ناخوشگوار واقعات کا ذکر کیا تو ’پاکستان اور افغانستان کے میچ کے ہائی وولٹیج ہونے‘ کے ممکنہ اسباب پر بھی گفتگو کی۔
ٹوئٹر پر ’آصف علی پر پابندی لگاؤ‘ کا مطالبہ ٹرینڈ بنا تو پاکستانی کرکٹر نسیم شاہ کی جانب سے مسلسل دو گیندوں پر چھکوں کا ذکر کرنے والے کرکٹ فینز شارجہ کرکٹ سٹیڈیم میں انڈیا کے خلاف جاوید میانداد اور شاہد آفریدی کے میچ وننگ چھکوں کو یاد کرنا بھی نہیں بھولے۔
کرکٹ فینز کے درمیان جذباتی ماحول پر تبصرہ کرنے والے حماد احمد نے تجویز دی کہ ’نفرت نہیں میمز پھیلائیں۔‘
گفتگو میں شریک کچھ افراد نے کرکٹ فینز کے درمیان حالات بہتر کرنے کے لیے پرانی تجویز دہراتے ہوئے ’کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے‘ کی یاددہانی کرائی لیکن ٹائم لائنز کے مزاج سے واضح تھا کہ اس مرتبہ یہ تلقین زیادہ لوگوں کو متوجہ نہیں کر سکی۔
پبلک پالیسی کے شعبے سے وابستہ رفیع اللہ کاکڑ نے موقف اپنایا کہ ’کرکٹ کو سیاست سے الگ رکھنے کی خواہش اچھی ہے لیکن ناسمجھی پر مبنی ہے۔ سبھی کچھ سیاسی ہے، کرکٹ میں پاکستان اور انڈیا کا تقابل بھی سیاسی وجوہات کی بنا پر مشہور ہے۔‘
ٹوئٹر صارف پلوشہ خٹک نے اپنے تبصرے میں لکھا کہ ’ہم اب بھی جنگ کو کھیل اور کھیل کو جنگ سمجھتے ہیں۔‘
Read it somewhere today and it’s so accurate.
ہم اب بھی جنگ کو کھیل اور کھیل کو جنگ سمجھتے ہیں۔#PAKvAFG #NaseemShah #TeamAfghanistan #AsiaCup2022— Palwashakhattak (@khattakPalwasha) September 8, 2022
پاک افغان کرکٹ میچ ’ہائی وولٹیج‘ ہونے کے مختلف اسباب کا ذکر کرنے والوں نے سوال کیا کہ ’سرحد کے دونوں جانب کے پشتونوں کو ایک کہا جاتا ہے لیکن لگتا ہے وطنیت کا بت قومیت پر غالب آ چکا ہے، تبھی پاکستان و افغانستان کا میچ ہر گزرتے دن کے ساتھ ہائی وولٹیج ہوتا جارہا ہے۔‘
افغان کرکٹر فرید احمد اور پاکستانی کرکٹر آصف علی کے درمیان پیش آنے والی صورتحال پر ’ادھوری بات‘ بتانے پر کرکٹ سے متعلق ویب سائٹ ای ایس پی این کرک انفو کو بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
متعدد کرکٹ فینز نے دعوی کیا کہ ’افغان کرکٹر نے آصف علی کے آؤٹ ہونے پر نازیبا اشارہ کیا اور گالی دی، یہی بدمزگی کی وجہ بنی‘۔ حسنہ نے لکھا کہ ’جانبدارانہ رپورٹنگ شرمناک ہے۔‘
افغان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان گلبدین نائب نے آصف علی کے انداز پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ’ان پر باقی ٹورنامنٹ کے لیے پابندی عائد کی جانی چاہیے۔ ہر بولر کو سیلبریٹ کرنے کا حق ہے لیکن کسی کے ساتھ فزیکل ہو جانا قابل قبول نہیں ہے۔‘
میچ کے دوران ’سٹیڈیم میں موجود افغان تماشائیوں کی جانب سے توڑ پھوڑ اور پاکستانی کرکٹ فینز پر کرسیاں اچھالنے’ پر پاکستانی فنکار فخرعالم سمیت متعدد افراد نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے اس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
فخر عالم نے سٹیڈیم میں توڑپھوڑ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’افغان کرکٹ فینز کا یہ رویہ افسوسناک ہے۔ آئی سی سی کو فینز کے لیے تمام کرکٹ وینیوز محفوظ بنانے اور ایسے متشدد رویے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔‘
This behavior by Afghan cricket fans is so very shameful & disappointing… @ICC must ensure all cricketing venues are safe for fans..this violent behavior cannot be allowed. Hope local authorities take action against all the culprits. Very very sad and disgusting. #AsiaCup pic.twitter.com/QGQzFoSEmn
— Fakhr-e-Alam (@falamb3) September 7, 2022