Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آزاد لیبر سے مملکت کی معیشت کو خطرات لاحق ہیں، شیخ صالح

 
  ریاض ...... علماءکمیٹی کے رکن ،امام و خطیب حرم مکی شریف اور ایوان شاہی کے مشیر شیخ ڈاکٹر صالح بن عبداللہ بن حمید نے کہا ہے کہ مملکت میں قانون محنت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آزاد لیبر مملکت کے امن عامہ کے لئے خطرناک ہیں ۔ مقامی ٹی وی پر ایک شخص کی جانب سے پوچھا گیا کہ کیا اسکے والد کے پاس غیر ملکی کارکن ہیں جو کام کہیں اور کرتے ہیں اور اسکا والد ان سے ماہانہ رقم وصول کرتا ہے کیا یہ وصولی درست ہے اس کا جواب دیتے ہوئے شیخ صالح نے مزید کہا کہ مملکت میں قانون محنت موجود ہے جس میں آجر اور اجیر کے حقوق کی حفاظت ہے جبکہ ایسے افراد جو آزادانہ طور پر کام کرتے ہیں وہ قانون کی صریح خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں جبکہ کسی بھی کارکن سے جو قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کہیں اور کام کرتا ہے اس سے ماہانہ رقم وصول کرنا ناجائز ہے اور قانون شکنی بھی ۔ شیخ ابن حمید نے مزید کہا کہ اپنے والد کو ایسا کرنے سے منع کریں ۔اس حوالے سے شہزادہ مشعل بن ماجد ریسرچ سینٹر میں تجارتی پردہ پوشی اور آزاد لیبر کے حوالے سے ریسریچ تیار کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مملکت میں 80 فیصد آزاد لیبر ایسی ہیں جو فرضی اداروں کے ناموں سے کام کرتی ہے جس کے منفی اثرات مملکت کی معیشت پر مرتب ہوتے ہیں ۔ ریسرچ سینٹر کی جانب سے جاری رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ مملکت میں کام کرنے والی آزاد لیبر میں 22.7 فیصد بنگالی ، 19 فیصد مصری ، 14 فیصد شامی اور باقی دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے غیر ملکی شامل ہیں ۔ ریسرچ میں مزید کہا گیا ہے کہ ان آزاد لیبر کی وجہ سے مملکت کو شدید معاشی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ 

شیئر: