Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آذربائیجان اور آرمینیا میں جھڑپیں، فرانس کا معاملہ سلامتی کونسل میں لے جانے کا اعلان

آرمینیا کے وزیراعظم نکول پیشنیان نے عالمی رہنماؤں سے مدد کی اپیل کی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
آرمینیا کی حکومت نے کہا ہے کہ منگل کو آزربائیجان کے ساتھ سرحد پر جھڑپوں میں اس کے 50 فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دونوں ہمسایوں کے درمیان ہونے والی یہ دو سال کی بدترین جھڑپیں ہیں۔
دوسری جانب روس نے امید ظاہر کی ہے کہ روایتی حریف ممالک جلد ہی فائربندی کے معاہدے تک پہنچ جائیں گے جبکہ فرانس کا کہنا ہے کہ  وہ اس معاملے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے جائے گا۔
صدر ایمانوئیل میکخواں کا کہنا ہے کہ ’فرانس موجودہ صورت حال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے رکھے گا، جو اس وقت اس کی صدارت رکھتا ہے۔‘
رپورٹ کے مطابق آرمینیا کے وزیراعظم نکول پیشنیان نے منگل کو ہلاکتوں کے حوالے سے بتایا کہ ’یہ حتمی تعداد ہیں ہے۔‘
اسی طرح ترکی نے تازہ جھڑپوں کے بعد آرمینیا کو آذربائیجان کے خلاف ’اشتعال انگیز کارروائیاں‘ روکنے کا کہا ہے۔
ترکی کے وزیرخارجہ میولوت چاوش نے آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیحون بائراموف سے ٹیلی فونک گفتگو کے بعد اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’آرمینیا کو چاہیے وہ اشتعال انگیز کارروائیاں روک دے اور آذربائیجان کے ساتھ امن اور تعاون کے لیے جاری مذاکرات پر توجہ دے۔‘
آرمینیا نے عالمی رہنماؤں سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ آذربائیجان کی افواج  آرمینیا کے علاقوں میں پیش  قدمی کر رہے تھے جس کے بعد مہلک جھڑپیں ہوئیں۔
واضح رہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے ناگورنو کاراباخ کے علاقے پر تنازع چلا آرہا ہے اور ان دونوں ممالک کی سرحدی افواج کے درمیان پیر کی سب ہونے والی جھڑپیں 2020 کی جنگ کے بعد ایک بڑا واقعہ ہے۔
آرمینیا کی وزارت خارجہ نے منگل کو کہا کہ ’آذربائجان کی فورسز آرٹلری، ٹرینچ مارٹرز اور ڈرونز کے ذریعے تسلسل کے ساتھ فوجی اور شہری عمارات کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ دشمن ہمارے علاقے میں پیش قدمی کی کوشش کر رہا ہے۔‘

آرمینیا اور آزربائیجان کے درمیان ناگورنو کاراباخ کے علاقے پر 1990 اور 2020 میں دو جنگیں ہو چکی ہیں(فائل فوٹو: اے ایف پی)

آرمینیا کے وزیراعظم نکول پیشنیان نے کہا کہ انہوں نے فرانس کے صدر میکخوان، روسی صدر پوتن اور امریکی وزیرخارجہ انتونی بلنکن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آذربائجان کے ’جارحانہ اقدامات‘ پر ’ردعمل‘ کا اظہار کریں۔
یاد رہے کہ آرمینیا اور آزربائیجان کے درمیان ناگورنو کاراباخ کے علاقے پر 1990 اور 2020 میں دو جنگیں ہو چکی ہیں۔
سنہ 2020 میں دونوں ممالک کے درمیان چھ ہفتے تک جاری رہنے والی جنگ میں لگ بھگ ساڑھے چھ ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔  

شیئر: