دمشق پر اسرائیلی حملے میں شام کے پانچ فوجی ہلاک: سرکاری میڈیا
بیان میں کہا گیا کہ یہ فضائی کارروائی جھیل تبریاس کی شمال مشرقی سمت سے کی گئی (فوٹو: اے ایف پی)
شام کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ سنیچر کو دمشق کے ہوائی اڈے کے قریب اسرائیلی فضائی حملے میں شام کے پانچ فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا (سیرین عرب نیوز ایجنسی) نے ایک فوجی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’جارحانہ کارروائی کے نتیجے میں پانچ فوجی ہلاک اور کچھ مالی نقصان ہوا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ فضائی کارروائی جھیل تبریاس کی شمال مشرقی سمت سے کی گئی جس نے دمشق کے ہوائی اڈے اور دمشق کے جنوب میں کچھ اہداف کو نشانہ بنایا۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس وار مانیٹر نے تصدیق کی ہے کہ حملوں میں پانچ شامی فوجی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ دو ایرانی حمایت یافتہ جنگجو بھی مارے گئے۔
مانیٹر جو شام کے اندر ذرائع کے وسیع نیٹ ورک پر انحصار کرتا ہے، کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ان مقامات کو نشانہ بنایا جہاں ایران کے حمایت یافتہ گروپ دمشق کے ہوائی اڈے کے قریب اور دمشق کے دیہی علاقوں میں تعینات ہیں۔
گذشتہ ماہ دارالحکومت دمشق کے آس پاس اور ساحلی صوبے طرطوس کے جنوب میں دیہی علاقوں میں اسرائیلی حملے میں تین فوجی مارے گئے تھے۔
جون میں اسرائیلی فضائی حملوں نے دمشق کے ہوائی اڈے کو تقریباً دو ہفتوں کے لیے بند کر دیا تھا۔
گذشتہ ماہ کے دوران اسرائیلی فضائیہ نے حلب کے ہوائی اڈے کو دو مرتبہ نشانہ بنایا۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس وار مانیٹر نے اس وقت کہا تھا کہ ’ان حملوں میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا سے تعلق رکھنے والے ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا گیا تھا۔‘
شام میں 2011 میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل نے اپنے شمالی ہمسایہ ملک کے خلاف سینکڑوں حملے کیے ہیں جن میں سرکاری فوجیوں کے ساتھ ساتھ ایران کی حمایت یافتہ اتحادی افواج اور حزب اللہ کے جنگجوؤں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
اگرچہ اسرائیل انفرادی حملوں پر بعض اوقات ہی تبصرہ کرتا ہے لیکن اس نے سینکڑوں حملے کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کی فضائی مہم انتہائی دشمن ایران کو اپنی دہلیز پر قدم جمانے سے روکنے کے لیے ضروری ہے۔