پاکستان کے صوبہ پنجاب میں پولیس نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف اور سرکاری ٹیلی ویژن چینل پی ٹی وی کی انتظامیہ پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا ہے۔
لاہور کے علاقے گرین ٹاؤن کے تھانہ میں درج ایف آئی آر میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ لیگی رہنما نے عمران خان کے خلاف مذہبی منافرت پیدا کی جسے سرکاری ٹی وی نے براہ راست نشر کیا جس سے تحریک انصاف کے چئیرمین کی جان کو خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں
ایف آئی آر ایک امام مسجد کی درخواست پر درج کی گئی ہے۔
تھانے میں درج مقدمے کے متن کے مطابق ’14 ستمبر کو درخواست گزار اپنے گھر بیٹھے ٹی وی دیکھ رہے تھے جب جاوید لطیف نے عمران خان کی مختلف تقاریر کو توڑمروڑ کر سیاق و سباق سے ہٹ کر اپنی مرضی کے مطلب نکال کر عمران خان کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دیا اور غیر مسلموں کا سہولت کار اور دائرہ اسلام سے خارج قرار دیا۔‘
ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جاوید لطیف نے سیاسی مقاصد کے لیے مذہب کارڈ کا استعمال کیا۔ جس سے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے اندر سخت غم غصہ پایا جاتا ہے اور ان کی دل آزاری ہوئی ہے۔
’سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ایسے الفاظ استعمال کیے گئے جس کا مقصد عوام میں مذہبی انتشار اور منافرت پھیلانا اور ملک کے اندرونی حالات خراب کرنے کی سازش کرنا ہے۔‘
لاہور کے تھانہ گرین ٹاون میں جاوید لطیف، مریم اورنگزیب، ایم ڈی پی ٹی وی راشد بیگ اور پروگرام پروڈیوسر کے خلاف ATA 9/11X3کے تحت مقدہ درج کر لیا گیا ہے۔ کسی بھی شہری بشمول عمران خان کے خلاف مزہبی منافرت اور تشدد پر اکسانے کی اجازت نہیں دی جاے گی pic.twitter.com/BcSzoplf3m
— Col (R) Muhammad Hashim| Home Minister Punjab. (@ColhashimDogar) September 19, 2022