Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اہم طالبان رہنما کے بدلے میں امریکی شہری رہا، ’قیدیوں کے تبادلے کا عمل مکمل ہوگیا‘

امریکی شہری کے بدلے میں ایک اہم طالبان رہنما کو رہا کیا گیا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے طالبان حکومت کی جانب سے امریکی شہری کو اکتیس ماہ قید میں رکھنے کے بعد رہائی کی تصدیق کی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر جو بائیڈن نے پیر کو جاری بیان میں کہا کہ طالبان کی قید میں رہنے والے امریکی انجینئر مارک فری ریچز کی رہائی کو ممکن بنا لیا ہے جو جلد اپنے گھر میں ہوں گے۔
صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ امریکی شہری کی رہائی کے لیے مشکل فیصلے کرنا پڑے۔
اس سے قبل افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی شہری مارک فری ریچز کو طالبان کے اہم رہنما بشر نورزئی کے بدلے میں رہا کیا گیا ہے جس کے بعد قیدیوں کے تبادلے کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔
افغان وزیر خارجہ امیر متقی کے مطابق مارک فری ریچز کو سال 2020 میں اغوا کیا گیا تھا جبکہ طالبان رہنما بشر نورزئی ہیروئن سمگلنگ کے الزام میں گزشتہ 17 سال سے امریکہ میں قید ہیں۔
امیر متقی نے پیر کو کابل میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آج کابل ایئر پوٹ پر مارک فری ریچز کو امریکہ کے حوالے کیا گیا جبکہ حاجی بشر کو ہمارے حوالے کیا گیا ہے۔‘
افغان وزیر خاجہ کا کہنا تھا کہ طویل مذاکرات کے بعد قیدیوں کا تبادلہ ممکن ہو سکا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ سابق امریکی نیوی اہلکار مارک فری ریچز افغانستان میں بطور سول انجینئر ترقیاتی منصوبوں پر کام کر رہے تھے جب انہیں اغوا کیا گیا۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اے ایف پی کو بتایا کہ نورزئی طالبان تحریک میں کوئی سرکاری عہدہ نہیں رکھتے تھے لیکن ہتھیار مہیا کرنے سمیت مدد فراہم کرتے تھے۔

شیئر: