’افغانستان میں عوام کی مدد‘، امریکہ کا اربوں ڈالر کے ’افغان فنڈ‘ کا قیام
’افغانستان میں عوام کی مدد‘، امریکہ کا اربوں ڈالر کے ’افغان فنڈ‘ کا قیام
جمعرات 15 ستمبر 2022 5:40
امریکہ نے افغانستان کے عوام کی اقتصادی حالت کو مستحکم بنانے کے لیے ’افغان فنڈ‘ کے قیام کا اعلان کیا ہے جس کے تحت طالبان کو دور رکھتے ہوئے منجمد کیے گئے افغان مرکزی بینک کے مخصوص اثاثوں کو استعمال کیا جائے گا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ ’محکمہ خارجہ اور محکمہ خزانہ نے سوئٹزرلینڈ اور افغان اقتصادی ماہرین سمیت بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر افغانستان کے لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ’افغان فنڈ‘ قائم کیا ہے۔
بدھ کو بریفنگ کے آغاز پر سوالات سے قبل امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ’افغان فنڈ‘ کے قیام کی تفصیلات میڈیا کو بتائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’صدر بائیڈن نے فروری میں افغان مرکزی بینک کے 3.5 ارب ڈالر کے ذخائر کو طالبان کے ہاتھوں سے دور رکھتے ہوئے افغانستان کے عوام کے فائدے کے لیے استعمال کرنے کی پالیسی مرتب کی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’افغان فنڈ‘ کے تحت امریکہ اور ہمارے شراکت دار اس عزم کے ساتھ ایک ٹھوس قدم لے کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں کہ یہ اضافی وسائل افغانستان میں مشکلات اور تکالیف کو دور کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔‘
ترجمان نے بتایا کہ ’یہ فنڈ افغانستان کے مرکزی بینک کے ذخائر کی حفاظت اور تحفظ کرے گا جبکہ افغانستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد کے لیے مخصوص اہداف کے لیے رقوم فراہم کرے گا جس سے انسانی بحران کے بدترین اثرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔‘
’افغان فنڈ سوئٹزرلینڈ میں واقع بینک فار انٹرنیشنل سیٹلمنٹس (بی آئی ایس) کے ساتھ اپنا کھاتہ برقرار رکھے گا۔ ایک بیرونی آڈیٹر سوئس قانون کے مطابق افغان فنڈ کی نگرانی اور آڈٹ کرے گا۔ طالبان اس فنانسنگ میکانزم کا حصہ نہیں ہیں اور تقسیم کیے جانے والے وسائل افغان عوام کے فائدے کے لیے ہوں گے جس کے آڈٹ ہوں گے تاکہ غلط استعمال سے بچایا جا سکے۔‘
امریکی ترجمان نے کہا کہ ’اس فنڈ کے قیام میں سہولت فراہم کرنے کے علاوہ بھی ہماری قیادت افغان عوام کے لیے انسانی امداد کا سب سے بڑا عطیہ دہندہ ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ یہ کوشش متعدد راستوں کے ساتھ آگے بڑھی ہے جس میں عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ مل کر ایک ارب ڈالر کی انسانی امداد اور امریکہ کی جانب سے افغان عوام کو بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لیے مزید 814 ملین ڈالر مدد فراہم کرنا شامل ہے۔