’یہ ایکس وائے کیا ہوتا ہے، عمران خان اے بی سی نہ سنائیں نام لیں‘
’یہ ایکس وائے کیا ہوتا ہے، عمران خان اے بی سی نہ سنائیں نام لیں‘
منگل 20 ستمبر 2022 13:03
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کو کسی نے دھمکی آمیز کالز کی ہیں تو عمران خان ان کے نام لیں، ایکس وائی زی کیا ہوتا ہے، اے بی سی نہ سنائیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل کی سماعت کے بعد منگل کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک نان ایشو ہیں، سب کو انہیں چھوڑ کر دیگر ایشوز پر دھیان دینا چاہیے۔
پیر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے چکوال میں جلسے سے خطاب میں کہا تھا کہ آرمی چیف کو میرٹ پر سلیکٹ کرنا چاہیے اور زرداری اور نوازشریف کبھی میرٹ پر سلیکٹ نہیں کر سکتے۔
مریم نواز سے جب عمران خان کے خطاب کو ’عذاب‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس سے گزرنا پسند نہیں کرتیں۔
انہوں نے عمران خان کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’وہ کہتے ہیں کہ خوف کے بت توڑ دو، اور غلامی کی زندگی سے آزاد ہو جاؤ۔ میں پوچھتی ہوں کہ جب آپ کے اندر نام لینے کی ہمت نہیں اور ٹانگیں تھر تھر کانپ رہی ہیں تو پھر قوم کو کیوں للکارنے کا کہہ رہے ہیں۔‘
مریم نواز نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ’ ڈرانا، دھمکانا اور اپنا راستہ صاف کرنا ان کا طریقہ کار ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’عدالتوں کو بھی اس رویے کی حوصلہ افزائی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ یہ ملک اور اداروں کے لیے اچھی بات نہیں۔‘
انہوں نے پی ٹی آئی کے 2014 کے دھرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب انہیں جنرل راحیل شریف نے بلایا تو وہ ساتھیوں کو بتائے بغیر چلے گئے۔
’یہ ان کا طریقہ کار ہے کہ پہلے للکارو اور رات کے اندھیرے میں پاؤں پڑ جاؤ۔‘
مریم نواز نے پنجاب کی حکومت کو ناجائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’اس کو ایک نہ ایک دن ختم ہونا ہے، جتنی جلدی ختم ہو جائے بہتر ہے۔‘
عمران خان نے چکوال کے جلسے میں اپنے حامیوں پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ خوف کے بت کو توڑ دو، یہ جو گمنام نمبروں سے کال کرکے دھمکیاں دیتے ہیں ان کو واپس دھمکیاں دو۔
’جو مسٹر ایکس اور مسٹر وائی لوگوں کو دھمکیاں دیتے ہیں ان کو واپس دھمکیاں دو۔ یہ ہوتے کون ہیں آپ کو ڈرانے والے۔ یہ خفیہ نمبروں سے کال کرکے کہتے ہیں کہ ہم یہ کریں گے وہ کریں گے، جو کرنا ہے کرو ہم بھی کریں گے۔‘
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا تھا کہ ’نواز شریف اور زرداری کو میرٹ کا کیا پتہ ان کو تو اپنے خاندان کے علاوہ کوئی نظر نہیں آتا۔‘