عمران خان کا ڈی جی آئی ایس پی آر سے سوال،مسٹرایکس، وائی کی پکار
عمران خان کا ڈی جی آئی ایس پی آر سے سوال،مسٹرایکس، وائی کی پکار
پیر 19 ستمبر 2022 18:10
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انہوں نے کہا تھا کہ آرمی چیف کو میرٹ پر سلیکٹ کرنا چاہیے اور زرداری اور نوازشریف کبھی میرٹ پر سلیکٹ نہیں کر سکتے۔
چکوال میں پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یہ سمجھتے ہیں ڈرا، دھمکا کر چوروں کو تسلیم کرا لیں گے ایسا نہیں ہوگا، صحافیوں کے خلاف مقدمات بنائے گئے، شہبازگل کوبرہنہ کر کے تشدد کیا گیا، میرے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ بنادیا گیا، جتنا مجھے دباؤگے اتنے ہی زورسے مقابلہ کروں گا۔‘
عمران خان نے اپنے حامیوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خوف کے بت کو توڑ دو، یہ جو گمنام نمبروں سے کال کرکے دھمکیاں دیتے ہیں ان کو واپس دھمکیاں دو۔ ’جو مسٹر ایکس اور مسٹر وائی لوگوں کو دھمکیاں دیتے ہیں ان کو واپس دھمکیاں دو۔ یہ ہوتے کون ہیں آپ کو ڈرانے والے۔ یہ خفیہ نمبروں سے کال کرکے کہتے ہیں کہ ہم یہ کریں گے وہ کریں گے، جو کرنا ہے کرو ہم بھی کریں گے۔‘
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ نواز شریف اور زرداری کو میرٹ کا کیا پتہ ان کو تو اپنے خاندان کے علاوہ کوئی نظر نہیں آتا۔‘
عمران خان نے کہا کہ زرداری، نوازشریف اربوں روپے لوٹ کر باہر لے گئے، جس ملک میں ان کے پیسے پڑے ہیں یہ ان کے غلام ہیں، حسن نواز شریف 10 ارب کے گھر کی ایک رسید نہیں دکھا سکا
’زرداری کی چوری پر بیرون ممالک اخبارات میں مضمون لگے، کیا ایسے لوگ پاکستان کا آرمی چیف سلیکٹ کریں گے؟ کیا ان لوگوں کو آپ سلیکٹ کرنے دیں گے؟ نوازشریف جھوٹا اور مفرور بھی ہے کیا یہ آرمی چیف سلیکٹ کرے گا؟‘
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ’ میں آج ڈی جی آئی ایس پی آرسے سوال پوچھنا چاہوں گا کہ آپ نے کم از کم سمجھ جانا چاہیے تھا کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ آج پوری قوم میرے ساتھ کھڑی ہے کہ ان چوروں کو آرمی چیف سلیکٹ نہیں کرنا چاہیے۔‘
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بورس جانسن کو صرف کورونا ایس اوپیز پر عمل نہ کرنے پر استعفیٰ دینا پڑا، پاکستان میں 16 ارب لوٹنے والے کو وزیراعظم بنادیا گیا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں سیلاب آیا ہے اور شہبازشریف باہر چلا گیا، انہوں نے اقوام متحدہ میں کونسا معرکہ مارنا ہے۔ ’وہ دیسی ولایتی بلاول بھٹو بھی منہ اٹھا کر باہرچلا گیا۔‘
’امپورٹڈ وزیراعظم بیرون ملک مانگنے کے بجائے اپنا پیسہ ملک میں لائیں، 30 سال سے لوٹا ہوا پیسہ زرداری، نوازشریف، شہباز شریف آدھا بھی واپس لے آئیں تو مانگنے کی ضرورت نہ پڑے۔‘
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ رپورٹ کے مطابق غریب ممالک کے سربراہ پیسہ چوری کر کے لندن میں بڑے بڑے محلات خریدتے ہیں۔
’سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو شہبازشریف کے بارے میں سب کچھ پتا ہے، ان کو پتا ہے 60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہے، کبھی کوئی چوروں کو بھی پیسہ دیتا ہے۔ آج دنیا کیوں پیسے نہیں دے رہی انہیں پتا ہے، سازش کے تحت ڈاکوؤں کو اقتدارمیں بٹھادیا ہے۔‘
خیال رہے گذشتہ کئی روز سے سابق وزیراعظم عمران خان کے لب و لہجے میں تبدیلی دیکھنے کو مل رہی تھی اور وہ مسٹر ایکس اور مسٹر وائی اور نیوٹرلز پر تنقید کے نشتر برسانے کے بجائے موجودہ حکومت کو اپنے نشانے پر رکھا ہوا تھا۔
عمران خان کے خطاب میں اکثر’نیوٹرلز‘ کا ذکر ہوتا تھا مگر کئی دنوں سے وہ مہنگائی اور حکومتی معاشی پالیسیاں کو ہدف تنقید بنا رہے تھے۔ تاہم آج کافی عرصے کے بعد وہ مسٹر ایکس اور مسٹر وائی کا نہ صرف نام لیا بلکہ اپنے حامیوں کو کہہ دیا کہ وہ گمنام نمبروں سے کال کرکے دھمکانے والوں کو واپس دھمکا دیں۔