الاحسا ریجن کی دفاعی لائن، الھفوف کا ’قصر ابراہیم‘
الاحسا ریجن کی دفاعی لائن، الھفوف کا ’قصر ابراہیم‘
ہفتہ 24 ستمبر 2022 5:03
شاہ عبدالعزیز نے 1913 کو الاحسا فتح کرنے پر قصر ابراہیم پر اپنا کنٹرول قائم کیا تھا (فائل فوٹو)
سعودی عرب کے الھفوف شہر میں ’قصرابراہیم‘ مقامی اور غیرملکی سیاحوں کا مرکز بن گیا۔ یہ قصر الاحسا کے نخلستان میں دسویں صدی ہجری کی پہلی پرشوکت عمارت ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق قصر ابراہیم 972 اور 979 ھ کے درمیان تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ الھفوف شہر کے قدیم ترین الکوت محلے کے شمال میں واقع ہے اور شہر کی شمالی فصیل کا حصہ ہوا کرتا تھا۔ اسے الاحسا ریجن کی دفاعی لائن سمجھا جاتا تھا۔
قصر ابراہیم میں ہمیشہ چھاؤنی رہی ہے۔ یہ اس دور میں علاقے کے حکمراں کا ہیڈکوارٹرز ہوتا تھا۔ فن تعمیر کے حوالے سے محکمہ آثار قدیمہ کے یہاں تعمیراتی تحفے کے طور پر رجسٹرڈ ہے۔
عدالمی ادارے یونیسکو نے بھی اس کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے۔
قصر ابراہیم 18200 مربع میٹر کے رقبے پر بنا ہوا ہے اور اونچی فصیل پر مشتمل ہے۔ ہر جہت سے اس کے 8 مینار ہیں۔
اس کے اندر متعدد عمارتیں اور کمرے بنے ہیں ایک مسجد، تہہ خانہ، اصطبل اور رابطہ روم بھی ہے۔ قصر ابراہیم کو حفاظتی گیٹ کی حیثیت حاصل رہی ہے۔
تاریخی کتابوں میں بتایا گیا ہے کہ قصر کو یہ نام الاحسا کے حکمراں ابراہیم بن غفیصان سے نسبت کی وجہ سے دیا گیا۔ یہ امام سعود بن عبدالعزیز بن محمد بن سعود کے عہد میں الاحسا کے امیر ہوا کرتے تھے۔