کیا ہمارے محافظوں کو نظر نہیں آ رہا کہ ملک کے ساتھ کیا ہو رہا ہے: عمران خان
عمران خان نے کہا کہ جب تک معیشت پائیدار نہیں ہوگی تو آزاد فیصلے نہیں ہو سکتے۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)
تحریک انصاف کےچیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ اداروں پر غیرضروری تنقید نہیں کرنا چاہتے لیکن کیا سب کو نظر نہیں آ رہا کہ ملک کے ساتھ کیا ہو رہا ہے؟
بدھ کو اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کرپٹ مافیا ہے اور ان کی کوشش یہی ہے کہ پیسہ چوری کر کے باہر لے جایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ’کیا ہمارے ملک کے محافظوں کو نظر نہیں آ رہا کہ ملک کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔‘
’کون سا مائنڈ ہے جو ان لوگوں کو واپس ہم پر مسلط کر رہا ہے۔ یہ پاکستان کے خیرخواہ نہیں ہیں جو بھی کر رہا ہے۔ جو بھی یہ کر رہے ہیں، اس سے بڑی ملک کے خلاف غداری نہیں ہو سکتی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’جب تک معیشت پائیدار نہیں ہوگی تو آزاد فیصلے نہیں ہو سکتے۔‘
انہوں نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’پانچ سال میں ایکسپورٹ نہیں بڑھی تو جس شخص کو واپس لائے وہ کیا کرے گا۔‘
’ان دونوں خاندانوں کے دور میں بنگلہ دیش بھی آگے نکل گیا۔ ہندوستان بھی آگے نکل گیا۔‘
عمران خان کا مزید کا کہنا تھا کہ جب سے یہ دو خاندان آئے ہیں، یہ ارب پتی بن گئے اور ملک کو مقروض کر گئے۔
خارجہ پالیسی سے متعلق عمران خان نے کہا کہ ہم نے ایک خود دار خارجہ پالیسی بنانے کی کوشش کی۔
’ہمیں امریکیوں نے بار بار سگنلز دیے کہ پاکستان بدل گیا ہے۔‘
معیشت کے بارے میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ صرف فوج آپ کو نہیں بچا سکتی جب تک آپ کی معیشت پائیدار نہ ہو۔
’جب تک ایکسپورٹ نہیں بڑھائیں گے تو پیسے کہاں سے آئیں گے۔‘