اسلام آباد ...وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ نیوز لیکس میں کسی کو بچانے کی کوشش نہیں کی جائے گی ۔ اداروں میں ٹوئٹس کے ذریعے بات نہیں ہوتی ۔ یہ ٹوئٹس پاکستان کی جمہوریت اور سسٹم کے لئے زہر قاتل ہیں ۔ ٹوئٹس سے معاملات حل کرنا بدقسمتی ہے ۔ ہفتے کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوٹیفکیشن وزارت داخلہ نے جاری کرنا ہے۔ ابھی تک میں نے ایسا نہیں کیا تو پھر یہ بھونچال کیسے آگیا؟ نان ایشو کو ایشو بنا دیا گیا۔ کمیٹی کے اتفاق رائے کے مطابق نوٹیفکیشن جاری ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کہ ٹویٹس کے ذریعے اپنا موقف دینے کی طرح زیرحراست افرادکے ویڈیو بیانات جاری کرنا بھی نامناسب اور غیراخلاقی ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہندسے متعلق کسی سوال کا جواب دینے کیلئے میں درست شخص نہیں، اس حوالے سے میرے نظریات سخت ہیں اور سب کو معلوم ہیںلیکن کسی ہندوستانی سے ملاقات پر وزیر اعظم جیسے شخص کی محب وطنی پر سوال اٹھانا درست نہیں ۔ ایک سوال پر چوہدری نثار نے کہا کہ زرداری کہتے ہیں انہیں معلوم ہے کہ ان کے دوستوں کو کس نے اٹھایا ۔ ان سے درخواست کروں گا کہ مجھے بھی بتا دیں شاید ان کی کچھ مدد کر سکوں۔ انہوں نے کہا کہ کبھی کسی کو اٹھانے کی سیاست نہیں کی۔