Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کہہ رہے ہیں کہ سازش ہوئی ہے تو بڑی حد تک قائل ہوں: صدر علوی

صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ ’سائفر کے معاملے پر شواہد کا جائزہ لیا جانا چاہیے اور اس کی تحقیقات ہونی چاہییں‘ (فائل فوٹو: پی ایم آفس)
صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ’ان کے پاس نئے آرمی چیف کے تقرر کی سمری آئی تو وہ دستخط کر دیں گے کیونکہ آئین یہ ہی کہتا ہے۔‘
بدھ کو اے آر وائے نیوز پر اینکرپرسن وسیم بادامی کے ساتھ انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ’نئے آرمی چیف کے لیے آئین میں مشاورت کرنا لازمی نہیں ہے تاہم اگر اس معاملے پر مشاورت ہو جائے تو بہتر ہے۔‘
’لندن میں بھی تو نئے نام پر مشاورت کی گئی تھی۔ اگر وہاں جا کر مشاورت کرنا ٹھیک ہے مگر کسی اور سے مشاورت کرنا غلط؟‘
آصف زرداری جب صدر بنے تو انہوں ںے عمران کو ٹیلی فون کر کے مشاورت کی کہ مجھے کیا کرنا چاہیے، عمران خان نے انہیں جواب دیا کہ ’پہلے 100 روز میں سارے مشکل فیصلے کرلینا۔‘
ایک سوال پر صدر پاکستان کا کہنا تھا کہ ’سائفر سے متعلق میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔‘
’میں بھی بڑی حد تک سازش کے بارے میں یقین رکھتا ہوں، اگر میں سمجھتا کہ سازش نہیں ہوئی تو سائفر کا معاملہ سپریم کورٹ کیوں بھیجتا؟
صدر عارف علوی کے مطابق ’انہوں نے ساری زندگی عمران خان کو سچا پایا، میں انہیں 100 فیصد سچا آدمی سمجھتا ہوں، اسی لیے میں ان کے ساتھ ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر عمران خان کہتے ہیں کہ کہ سازش ہوئی تھی تو میں بھی قائل ہوں بڑی حد تک کہ ہوئی ہے، مگر کوئی جگہ ہے جسے باریک بینی سے دیکھنا چاہیے، یا شواہد لینے چاہییں تو لیے جائیں۔‘
اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ اس معاملے پر شواہد کا جائزہ لیا جانا چاہیے اور اس کی تحقیقات ہونی چاہییں۔‘

شیئر: