شاہ سلمان مرکز کے فلاحی کاموں کا حجم 95 ارب ڈالر سے زیادہ
ہفتہ 15 اکتوبر 2022 23:27
ڈاکٹر الربیعہ کے مطابق 160 سے زائد ممالک کے لوگ مستفیض ہوئے ہیں۔( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی ایوان شاہی کے مشیر اورشاہ سلمان امدادی مرکز برائے فلاح عامہ ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے کہا ہے کہ ’مرکز کے فلاحی کاموں کا سلسلہ دنیا کے متعدد ممالک میں جاری ہے‘۔
’مرکز کے فلاحی کاموں کا حجم وسیع ہے۔ اب تک 95 ارب ڈالر سے زیادہ ہے جس سے 160 سے زائد ممالک کے لوگ مستفیض ہوئے ہیں‘۔
سعودی خبررساں ایجنسی ‘ایس پی اے’ کے مطابق ڈاکٹر الربیعہ یونیورسٹی آف وارسا میں مملکت کے انسانی فلاح عامہ کے موضوع پرلیکچردے رہے تھے۔
فلاح انسانیت کے حوالے سے مملکت کی جانب سے امدادی کارروائیوں کا سلسلہ پراناہے۔ اس کا آغاز 1950 کے پنچاب کے تباہ کن سیلاب کے وقت سے ہوا جب مملکت نے عالمی امدادی مہم میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیا اورسیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے کام کیا۔
سال 1974 میں سعودی عرب کی جانب سے سعودی فنڈ قائم کیا جس کامقصد ترقی پذیرممالک کی معاشی ترقی کو سہارا دیتےہوئے اسے مزید بہتر بنانا تھا۔ چار برس کےعرصے میں یہ فنڈ 55 ممالک تک پھیل گیا۔
1999 میں سعودی عرب کی جانب سے سرکاری سطح پرکوسوا جنگ میں متاثرین کے لیے اہم کردار ادا کیا۔ سال 2004 میں بحرالکاہل میں کی سونامی کے متاثرین کے لیے عطیات بھیجے گیے۔
2007 میں بنگلہ دیش میں آنے والے ہولناک طوفان میں مملکت کی جانب سے عطیات ارسال کیے گئے جبکہ 2007 اور2008 میں چین کے زلزلہ زدگان کے لیے امداد ارسال کی گئی۔
عالمی غذائی پروگرام میں 500 ملین ڈالر کا امدادی فنڈ قائم کیا جو تاریخ میں سب سے بڑا عطیہ تھا۔ اسی طرح سال 2014 میں عراقی پناہ گزینوں کےلیے بھی 500 ملین ڈالر کی امداد دی گئی۔
ڈاکٹر الربیعہ نے مزید کہا کہ’ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایات پرمرکز کو عالمی سطح پرفلاح انسانیت کے طورپراہم سینٹر بنایا گیا جس کے ذریعے دنیا بھر کے ضرورت مندوں کی مدد کی جاتی ہے‘۔
مرکز کی جانب سے 86 ممالک میں اہم امدادی منصوبے شروع کیے گئے جس کی مالیت 6 ارب امریکی ڈالرتھی۔
انسانی ہمدردی کی بنیاد پرکیے جانے والے پروگراموں میں شامی ، یمنی اور روہنگیا پناہ گزینوں کے لیے امدادی فنڈ ز کا اجرا شامل تھا جو مختلف ممالک جن میں پاکستان ، سوڈان ، انڈونیشا ، جنوبی افریقہ اورجاپان وغیرہ میں پناہ گزین کیمپوں میں مقیم تھے۔ کورونا کی وبا کے دوران شاہ سلمان امدادی مرکز کی جانب سے 33 ممالک کو طبی امدادی سامان ہنگامی بنیادوں پرفراہم کیا گیا۔
2022 میں مرکز کی جانب سے چار براعظموں کے 58 ممالک میں 171 منصوبوں پرکام کیا گیا جن میں 149 طبی جبکہ 22 مختلف امدادی منصوبے شامل تھے۔
لیکچرکے اختتام پرایوان شاہی کے مشیر ڈاکٹر الربیعہ نے بتایا کہ ’سعودی عرب نے سیامی بچوں کے آپریشن کے لیے دنیا بھر میں اہم کارنامے انجام دیئے جس کے تحت اب تک 23 ممالک میں 125 سیامی بچوں کے کیسز پرغور کیا گیا جبکہ سیامی بچوں کے 52 کامیاب آپریشن کیے جاچکے ہیں‘۔