Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چینی صارفین کے وی چیٹ اکاؤنٹس بلاک کیوں ہوئے؟

صدر شی کے خلاف پوسٹس کرنے پر صارفین کے اکاؤنٹس بلاک کر دیے گئے۔ فوٹو: اے ایف پی
چین کے صدر شی جنپنگ کے خلاف دارالحکومت بیجنگ میں ہونے والے غیر معمولی احتجاج سے متعلق پوسٹس پر پابندی عائد کرنے کے بعد متعدد چینی صارفین التجا کر رہے ہیں کہ انہیں اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس تک رسائی دی جائے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو صدر شی جنپنگ کے خلاف ہونے والے مظاہرے سے متعلق پوسٹس پر چینی حکومت نے سوشل میڈیا ایپ وی چیٹ استعمال کرنے والے سینکڑوں صارفین کے اکاؤنٹس بلاک کر دیے تھے، جبکہ چند اکاؤنٹس کو مستقل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
چینی موبائل ایپ وی چیٹ کے ذریعے لاکھوں کی تعداد میں صارفین آپس میں بات چیت کر سکتے ہیں، تفریحی مواد تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں جبکہ رقوم کی ادائیگیاں کرنا بھی ممکن ہے۔
چین میں لوگوں کی روزمرہ زندگی پر تنقید کرنے والی اس ایپ پر حکومت کی کڑی نظر رہتی ہے۔
وی چیٹ کے ایک چینی صارف نے ایک اور سوشل میڈیا نیٹ ورک حکومت سے اپیل کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں نے سنجیدگی کے ساتھ اپنی غلطی پر غور کیا ہے، میں وعدہ کرتا ہوں کہ آئندہ سختی سے ہدایات پر عمل کروں گا۔‘
’میں امید کرتا ہوں کہ آپ کی کمپنی مجھے اکاؤنٹ تک رسائی دے گی۔ آئندہ میں کسی قسم کی غیرمناسب ویڈو اور تصویر نہیں پوسٹ کروں گا۔‘
ایک اور صارف جن کے وی چیٹ کا اکاؤنٹ مستقل طور پر بند کر دیا گیا ہے نے کہا ’اس واقعے کے بعد سے میں انتہائی پریشان ہوں اور اپنے رویے پر مجھے افسوس ہے۔‘

وی چیٹ کے متعدد صارفین نے اکاؤنٹس کھولنے کی اپیل کی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

صارف کا کہنا تھا کہ وہ وی چیٹ کا اکاؤنٹ دس سال سے استعمال کر رہے ہیں اور اس پر ان کے دوستوں کی طرف سے بہت سارے قیمتی پیغامات محفوظ ہیں۔
ایک اور متاثرہ صارف نے بتایا کہ چِیٹ گروپ میں مظاہرے کی چند تصاویر شیئر کرنے کے بعد اکاؤنٹ کے کچھ فیچرز 24 گھنٹے کے لیے عارضی طور پر معطل کر دیے گئے تھے۔
چین کی حکمران کمیونسٹ پارٹی کے اتوار کو شروع ہونے والے پانچ روزہ اجلاس کے بعد سے بیجنگ میں سکیورٹی ہائی الرٹ پر ہے۔ 
جمعرات کو سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص بینر اٹھائے حکومت کی کورونا سے متعلق پالیسیوں پر تنقید کر رہا ہے اور ووٹ ڈالنے کے حق کا مطالبہ کر رہا ہے۔
بیجنگ کے ایک پل پر کھڑے اس شخص کو جلد ہی پولیس نے گرفتار کر لیا تھا جبکہ سوشل میڈیا پر اس سے متعلق مواد کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔

شیئر: