سعودی عرب میں ادائیگیوں کی آمدنی میں 11.2 فیصد اضافے کی توقع
سعودی عرب میں ادائیگیوں کی آمدنی میں 11.2 فیصد اضافے کی توقع
منگل 18 اکتوبر 2022 22:38
ادائیگی کی آمدنی 2031 تک 28.3 بلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے(فائل فوٹو عرب نیوز)
بوسٹن کنسلٹنگ گروپ کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں ادائیگی کی آمدنی 2031 تک 28.3 بلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے جو کرنٹ اکاؤنٹس، کریڈٹ کارڈز اور الیکٹرانک کریڈٹ ٹرانسفرز سے حاصل ہونے والی آمدنی سے چلتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مملکت کی مجموعی ادائیگیوں کی آمدنی میں 2021 سے 2031 تک 11.2 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق بوسٹن کنسلٹنگ گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر اور پارٹنر محمد خان نے کہا کہ سعودی عرب نے کہ پچھلے چند سالوں میں وژن 2030 کے حصے کے طور پر مالیاتی شعبے کے لیے ملک کے سٹریٹجک اہداف کے نتیجے میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے شعبے میں اعلی ترقی کا تجربہ کیا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ سعودی عرب میں نجی شعبے کی کمپنیوں کی جانب سے ڈیجیٹل تبدیلی کے جدید سلوشنز کو اپنانے کے ساتھ ساتھ مضبوط ریگولیٹری فریم ورک ادائیگی کی آمدنی میں اضافے کو تیز کر رہا ہے‘۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ مملکت 2025 تک آن لائن ادائیگیوں کو مزید 70 فیصد گھریلو اپنانے کی توقع رکھتی ہے۔
بوسٹن کنسلٹنگ گروپ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ’خلیج تعاون کونسل کی خطے میں 2031 تک مجموعی ادائیگیوں کی آمدنی بڑھنے کی توقع ہے‘۔
بوسٹن کنسلٹنگ گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد خان نے کہا کہ ’ خلیج تعاون کونسل میں ادائیگیوں کی آمدنی ریئل ٹائم ادائیگیوں کے بنیادی ڈھانچے، مارکیٹ میں نئے سلوشنز لانے والے خصوصی ادائیگیوں کے کھلاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور حکومتوں کی پالیسیوں کو فعال کرنے کی وجہ سے تیزی نظر آئے گی‘۔
بوسٹن کنسلٹنگ گروپ کی رپورٹ میں ایسے رجحانات کا بھی خاکہ پیش کیا گیا ہے جو مستقبل میں عالمی ادائیگیوں کی صنعت کے لیے نقطہ نظر کو تشکیل دیں گے۔
رپورٹ کے مطابق ادائیگی کرنے والے کھلاڑیوں کو صارفین اور سرمایہ کاروں دونوں کو راغب کرنے کے لیے ٹھوس منافع کا مظاہرہ کرنا ہو گا کیونکہ اس شعبے میں غیر منافع بخش ترقی کا دور ختم ہو چکا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’الیکٹرانک ادائیگیاں زیادہ مقبولیت حاصل کر رہی ہیں، کیش ٹو نان کیش کی تبدیلی، ای کامرس کی مسلسل ترقی اور ریٹیل اور کارپوریٹ صارفین کے سفر میں ادائیگیوں کے بڑھتے ہوئے انضمام سے عالمی سطح پر ادائیگیوں کی آمدنی بڑھ رہی ہے‘
بوسٹن کنسلٹنگ گروپ کی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ ’ادائیگی کے کاروبار اب ریگولیٹرز کی طرف سے بڑھتی ہوئی جانچ کے تحت ہیں اور مارکیٹ کے شرکا کو خطرے کے طول و عرض بشمول فنانشل، کمپلائنس، سائبر، یا کرپٹو کو حل کرنا چاہیے تاکہ ان کے کاروبار کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ضروری حفاظتی اقدامات انسٹال ہوں‘۔