Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں 57 فیصد ریٹیل ادائیگیاں ڈیجیٹل

مشرق وسطی میں ای کامرس کی نمو دگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے ( فوٹو عرب نیوز)
وسطی اور مشرقی یورپ، مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے لیے ویزا کےعلاقائی صدر نے عرب نیوز کو بتایا ہے کہ سعودی عرب نے گذشتہ تین سالوں کے دوران سب سے زیادہ کنٹیکٹ لیس ادائیگیوں کا مشاہدہ کیا ہے۔
اینڈریو ٹورے کے مطابق مملکت میں کنٹیکٹ لیس ادائیگیوں کا حصہ سنگل ہندسوں کے فیصد سے بڑھ کر 95 فیصد ہو گیا۔
ریاض میں لیپ کانفرنس کے موقع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمیں واقعی فخر ہے کہ ہم اس ٹیکنالوجی کو فعال کرنے کے لیے ماڈا اور یہاں کی حکومت کے ساتھ کام میں شراکت داری کر رہے ہیں۔‘
اینڈریو ٹورے نے کہا کہ سعودی عرب کی افرادی قوت کو دیکھتے ہوئے مملکت میں غیر ملکی کارکنوں کی بڑی تعداد کو آف شور ترسیلات زر کے لحاظ سے ویزا کے لیے کافی مواقع فراہم کرنے چاہییں۔
انہوں نے وضاحت کرتےہوئے کہا کہ ’ یہ ناقابل یقین حد تک اہم ہے کہ آپ اپنے  پیاروں کو گھر  پیسے بھیجنے کے قابل ہوں۔‘  
اینڈریو ٹورے نے اشارہ کیا کہ ان کی کمپنی ویزا ڈائریکٹ حل پیش کرتی ہے جو لوگوں کو اپنے 3.7 بلین کارڈوں میں سے کسی پر یا 88 ممالک میں براہ راست بینک اکاؤنٹس میں رقم بھیجنے کی اجازت دیتی ہے۔
کرپٹو کرنسیوں اور اس کی مبہم قانونی حیثیت کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ جہاں یہ قانونی ہے وہاں کمپنی کے کارڈز کا استعمال کرتے ہوئے اس کے لین دین کی اجازت دینا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں ای کامرس کی نمو دگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے اور یہ کورونا کی عالمی کے بعد مسلسل بڑھ رہی ہے۔
اینڈریو ٹورے نے سعودی عرب کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ مملکت میں 57 فیصد ریٹیل ادائیگیاں ڈیجیٹل ہیں۔

شیئر: