’مسلمان تو لکشمی کو نہیں پوجتے، کیا وہ امیر نہیں؟‘ بی جے پی رہنما کے بیان پر نیا تنازع
جمعرات 20 اکتوبر 2022 9:00
لالن پسوان نے دیوتاؤں کی عبادت پر سوال اٹھایا ہے۔ فوٹو: این ڈی ٹی وی
انڈین ریاست بہار سے تعلق رکھنے والے حکمران جماعت بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی لالن پاسوان کے ہندو دیوتاؤں سے متعلق بیان نے نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے جبکہ کچھ علاقوں میں ان کے خلاف احتجاج بھی ہوا ہے۔
انڈین این ڈی ٹی وی کے مطابق رکن اسمبلی لالن پاسوان نے دیوی لکشمی اور دیوالی کی پوجا پر سوال اٹھائے ہیں۔
سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی ویڈیو میں لالن پاسوان کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’اگر لکشمی کی پوجا سے دولت ملتی ہے تو مسلمانوں میں ارب پتی کیسے موجود ہیں جبکہ وہ لکشمی دیوی کی پوجا بھی نہیں کرتے۔ کیا وہ امیر نہیں۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’مسلمان سرسوتی دیوی کی پوجا بھی نہیں کرتے لیکن کیا ان میں اہل علم موجود نہیں؟
ریاست بہار میں ہونے والے احتجاج کے دوران لالن پاسوان کا پتلا بھی جلایا گیا ہے۔
لالن پاسوان نے اپنے بیان میں انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس اور انڈین پولیس سروس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کیا مسلمان آئی اے ایس یا آئی پی ایس نہیں بنتے؟
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’آتما اور پرآتما کا تصور صرف لوگوں کے عقیدے کا حصہ ہے۔‘
لالن پاسوان کے مطابق ’اگر آپ یقین رکھتے ہیں تو دیوی ہے اگر نہیں رکھتے تو وہ پتھر کا صرف ایک بت ہے۔ یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم دیوی دیوتاؤں پر یقین رکھیں یا نہ رکھیں۔ ہم کو قابل قبول نتائج تک پہیچنے کے لیے سائنسی بنیادوں پر سوچنے کی ضرورت ہے۔‘
ان کے بقول ’اگر آپ (دیوی، دیوتاؤں) پر یقین چھوڑ دیں تو آپ کی علمی صلاحیت بڑھ جائے گی۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’یہ خیال کیا جاتا ہے کہ بجرنگ بلی وہ طاقت کے دیوتا ہیں اور طاقت دیتے ہیں، مگر مسلمان اور عیسائی بجرنگ بلی کی پوجا نہیں کرتے کیا وہ طاقت ور نہیں؟
’جس دن آپ یقین کرنا چھوڑ دیں گے، یہ تمام چیزیں ختم ہو جائیں گی۔‘