’سکیورٹی معاملات‘، روس اور امریکی وزرائے دفاع میں رابطہ
دونوں وزرائے دفاع کے اس رابطے کے بارے میں زیادہ تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
یوکرین جنگ کے تناظر میں روس اور امریکہ کے وزرائے دفاع کے درمیان غیرمعمولی ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں بین الاقوامی سکیورٹی کے معاملات پر گفتگو کی گئی۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ رابطہ ایک ایسے وقت ہوا جب یوکرین کے مفتوحہ شہر خیرسن کا قبضہ چھڑانے کے لیے روس کے حامی حکام نے جنوبی شہر کو ’قلعے‘ میں بدلنے کا اعلان کیا ہے۔
کیئف کی افواج خیرسن پر روس کا قبضہ ختم کرنے کے لیے پیش قدمی کر رہی ہیں۔
دونوں وزرائے دفاع کے اس رابطے کے بارے میں زیادہ تفصیلات تو سامنے نہیں آ سکیں تاہم دونوں ملکوں نے اس ٹیلیفونک گفتگو کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یوکرین کے معاملے پر بھی گفتگو ہوئی۔
روس کی وزارت دفاع نے بیان میں کہا کہ ’بین الاقوامی سکیورٹی کے معاملات زیرِ بحث آئے جن میں یوکرین کی صورتحال بھی شامل تھی۔‘
امریکی فوج کے ترجمان کے بیان کے مطابق ’وزیر دفاع آسٹن نے یوکرین کے خلاف جاری جنگ کے دوران رابطے بحال رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔‘
یہ فروری میں یوکرین پر روس کے حملے کے دونوں ملکوں کے وزرائے دفاع میں دوسرا رابطہ ہے۔ قبل ازیں مئی کے مہینے میں امریکی وزیر دفاع نے ماسکو سے ’فوری جنگ بندی‘ کا مطالبہ کیا تھا۔
روس کی افواج کو یوکرین کے دارالحکومت کیئف کی جانب پیش قدمی کے دوران سخت مزاحمت کے بعد پسپا ہونا پڑا تھا تاہم ماسکو کی فوجوں نے اس کے بعد مشرقی ڈنباس اور خارکیف کے علاقوں میں کامیابیاں حاصل کیں جبکہ جنوبی یوکرین میں بھی اپنی پوزیشن کو مضبوط کیا۔