ماسکو سے مطالبہ ہے کہ یوکرینی علاقوں کے غیر قانونی الحاق کا راستہ نہ اپنائے۔ فوٹو اے پی
امریکہ میں سعودی عرب کی سفیر ریما بنت بندر نے گذشتہ روز بدھ کو ایک حقائق نامہ جاری کیا ہےجس میں یوکرین کی جنگ کے بارے میں سعودی عرب کے موقف کا اعادہ کیا گیا اور روس کی طرف سے مقبوضہ علاقے کو ضم کرنے کی کوششوں کی مذمت کی گئی۔
عرب نیوز کے مطابق شہزادی ریما کی فیکٹ شیٹ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان ٹیلی فونک رابطے کے بعد جاری کی گئی، جس میں انہوں نے روس کا حصہ بننے پر ماسکو کے زیر کنٹرول علاقوں میں ریفرنڈم کی مخالفت پر تبادلہ خیال کیا۔
حقائق نامے میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے 14 اکتوبر کو یوکرینی صدر زیلنسکی کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے میں کہا ہے کہ سعودی عرب ریاستی خود مختاری کے احترام اور اچھی ہمسائیگی کے اصولوں اور تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 12 اکتوبر کو اکثریت سے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں روس کی جانب سے یوکرین کے چار علاقوں کو نام نہاد ریفرنڈم کے بعد الحاق کا دعویٰ تسلیم نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی اس قرارداد میں ماسکو سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ یوکرینی علاقوں کے غیر قانونی الحاق کا راستہ نہ اپنائے۔
علاوہ ازیں سعودی عرب نے یوکرین کے خلاف روسی جارحیت کی مذمت کرنے والی اقوام متحدہ کی قرارداد کی حمایت میں ووٹ دیا ہے۔
قرار داد میں روس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بین الاقوامی قانون کی حمایت کرنے والے اخلاقی موقف کے مطابق یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر طاقت کا استعمال بند کرے اور تمام فوج کو یوکرین کی سرزمین سے واپس بلا لے۔
قبل ازیں سعودی ولی عہد نے یوکرین کے لیے 400 ملین ڈالر کے انسانی امدادی پیکج کا بھی اعلان کیا ہے۔
حقائق نامہ میں ولی عہد کی ثالثی کی کوششوں کے نتیجے میں دو امریکیوں سمیت پانچ ممالک کے دس جنگی قیدیوں کی رہائی پر بھی ذکر کیا گیا ہے۔
بعدازاں یوکرین کے صدر نے بحران کے حل کے لیے ثالثی کے اقدامات پر ولی عہد سے اظہار تشکر کیا ہے۔
مزید یہ کہ سعودی عرب نے یوکرینی سیاحوں کے ویزوں میں توسیع کی تھی جس کے بعد انہیں مملکت میں رہنے کی اجازت دی گئی ہے۔
سعودی عرب نے کنگ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کے ذریعے پولینڈ میں یوکرینی مہاجرین کے لیے 10 ملین ڈالر کی امداد بھیجی ہے۔
حقائق نامے میں یوکرینی جنگ کے فریقین کے درمیان ثالثی کے لیے آمادگی اور روس یوکرین بحران کا سیاسی حل تلاش کرنے کے لیے تمام بین الاقوامی کوششوں کے لیے مملکت کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں