Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عاصمہ جہانگیر آج ملتیں تو یقین دلاتا کہ ڈیل کر کے وزیرخارجہ نہیں بنا: بلاول بھٹو

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ’میرے وزیر خارجہ بننے کے بعد اگر عاصمہ جہانگیر صاحبہ مجھے ملتیں تو سب سے پہلے یہی پوچھتیں کہ بلاول آپ ڈینجرس اور ڈفرز کے ساتھ ڈیل کر کے وزیر خارجہ تو نہیں بنے۔ تو میں خوشی سے عاصمہ جہانگیر صاحبہ کو یقین دلاتا کہ ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔‘
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اتوار کو لاہور میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے اختتامی سیشن سے اپنے خطاب میں کہا کہ ’ہم نے ملکی معیشت کو بچایا ، ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا۔ پی ڈی ایم جماعتیں ملک کے جمہوری استحکام پر یقین رکھتی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ  ’آج کی پارلیمنٹ پہلے سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ امید ہے آنے والے دنوں میں جمہوریت اور پارلیمان مزید مضبوط ہوں گے۔‘
’سلیکٹڈ وزیراعطم نے غیرجمہوری طریقے سے اقتدار سنبھالا تھا۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی وزیراعظم کو عدم اعتماد کے ذریعے اقتدار سے الگ کیا گیا۔‘
جب بلاول بھٹو زرداری کا خطاب شروع ہوا تو  ہال سے جیل میں قید رکن قومی اسمبلی علی وزیر کی رہائی کے لیے نعرے بلند ہونے لگے۔ بلاول بھٹو زرداری نے اپنی تقریر روک کر کہا ’بھائیو! آپ وہاں جا کر احتجاج کریں جو انہیں چھوڑ سکتے ہیں۔‘
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ’سیاسی ایشوز تو چلتے رہیں گے لیکن ہمیں سیلاب متاثرین کو نہیں بھولنا چاہیے۔ ابھی تک ہزاروں کو چھتوں سے محروم ہیں۔ہم دنیا کو پیغام پہنچانا چاہتے ہیں کہ موسیماتی تبدیلی کا ذمہ دار پاکستان نہیں ہے۔ ‘
سابق چیئرمین سینیٹ اور  پیپلزپارٹی کے رہنما رضا ربانی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’1947 سے لے کر آج تک سٹیبلشمنٹ اورعدلیہ کے درمیان طاقت کے توازن کا ایک خلا رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ملٹری ڈکٹیٹر آئین میں ترامیم کے بارے میں نہیں کہہ سکتا۔ پاکستان میں پارلیمانی نظام حکومت ہی کامیاب رہ سکتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’چارٹر آف ڈیموکریسی میں طے پایا تھا کہ آئینی عدالتیں قائم ہوں گی جو آئین و قانون کے مطابق فیصلے کریں گی۔ 18 ویں ترمیم میں جو آئینی مسائل ہوں گے۔  وہ عدالتوں میں سماعت کیلئے لائے جائیں گے۔ وفاق اور صوبوں کے درمیان کوئی معاملہ ہوا تو اسے آئین کے مطابق ہی حل کیا جائے گا۔‘

شیئر: