Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کیخلاف دہشت گردی کیلئےافغان سرزمین کے استعمال کی مذمت

پریس ریلیز کے مطابق پاکستانی فوج نے اس حملے کا منہ توڑ جواب دیا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستانی فوج نے افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے پرعزم ہے۔
اتوار کو آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق افغانستان سے دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان  کے علاقے حسن خیل میں پاکستانی فوج کی ایک پوسٹ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک فوجی ہلاک ہو گیا۔
ہلاک ہونے والے فوجی کا نام وقار علی ہے اور ان کی عمر 32 برس تھی۔
پریس ریلیز میں کہا گیا کہ پاکستانی فوج نے اس حملے کا منہ توڑ جواب دیا۔
’پاکستان مسلسل افغانستان سے موثر بارڈر مینجمنٹ کی درخواست کرتا رہا ہے۔ پاکستان دہشت گردوں کی جانب سے افغان سرزمین پاکستان کے خلاف سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے۔‘
مزید کہا گیا کہ ’پاکستان دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے ارادوں کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔‘
سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں دہشت گرد ہلاک
سکیورٹی فورسز نے قبائلی ضلع خیبر کے شالوبار ایریا میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد مارا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس آپریشن میں مارے جانے والے دہشت گرد کے قبضے سے ہتھیار بھی برآمد ہوئے۔
پریس ریلیز کے مطابق یہ دہشت گرد سکیورٹی فورسز کے خلاف کارروائیوں میں ملوث رہا تھا۔
خیال رہے حالیہ دنوں افغانستان سے پاکستان کے سرحری علاقوں میں دہشت گروں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان نے متعدد مواقع پر افغانستان کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ افغانستان کی طرف سے پاکستانی سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ ہوا (فوٹو: اے ایف پی)

رواں سال اپریل میں پاکستان کے دفتر خارجہ نے افغانستان سے ہونے والی ’دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کچھ عرصے سے افغانستان کی طرف سے پاکستانی سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
ترجمان نے کہا تھا کہ ’پاکستان نے افغانستان کی حکومت سے حالیہ چند ماہ کے دوران متعدد بار درخواست کی ہے کہ وہ اس بارڈر کو محفوظ بنائیں۔ دہشت گرد افغانستان کی سرزمین کا استعمال کرتے ہوئے پاکستانی افواج کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
واضح رہے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سنیچر کو افغانستان کی وزارت خارجہ نے پاکستان کے سفیر کو طلب کر کے ان کے بقول پاکستانی فوج کی جانب سے کیے گئے فضائی حملوں کے خلاف احتجاج کیا تھا۔‘
افغانستان کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر انفارمیشن نجیب اللہ حسن نے اس وقت کہا  تھا کہ’ افغانستان کے صوبے کنڑ کے ایک علاقے میں پاکستان کے راکٹ حملوں سے پانچ بچے اور ایک خاتون کی ہلاکت ہوئی ہے۔‘

شیئر: