Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں ٹریفک چالان ادا نہ کرنا گاڑی کی فروخت میں رکاوٹ ہے؟

ابشر اکاونٹ کے ذریعے چالان کے بارے میں درست معلومات حاصل کی جائیں( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب میں ٹریفک خلاف ورزی پر بیشترچالان خودکار سسٹم کے ذریعے کیے جاتے ہیں۔ چالان کی اطلاع گاڑی کے مالک کے موبائل پرایس ایم ایس کے ذریعے فراہم کی جاتی ہے۔ 
بعض اوقات موبائل پرموصول ہونے والے پیغام میں جگہ کا تعین غلط ہوجاتا ہے۔ اس حوالے سے چالان پراعتراض داخل کرانے سے قبل ضروری ہے کہ اپنے ابشر اکاونٹ کے ذریعے چالان کے بارے میں درست معلومات حاصل کرلی جائیں۔
محکمہ ٹریفک پولیس کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا ’ٹریفک کے خود کارسسٹم سے موصول ہونے والے غلط چالان پراعتراض دائرکرایا تھا تاحال اس حوالے سے کوئی کارروائی نہیں ہوئی، چالان کے بارے میں وضاحت  کیسے حاصل کی جائے؟ 
 ٹریفک پولیس کی جانب سے سوال کے جواب میں کہا گیا ’خود کارطریقے سے ہونے والے چالان پرابشر سسٹم کے ذریعےکسی بھی قسم کا اعتراض داخل کیا جاسکتا ہے‘۔ 
’کسی بھی خلاف ورزی پرہونے والے چالان کے بارے میں تفصیلات جاننے کےلیے ابشر سسٹم پرسہولت موجود ہے۔ سسٹم میں موجود آپشن کے ذریعے چالان کا درست وقت ، جگہ اورنوعیت کے بارے میں معلوم کیاجاسکتا ہے‘۔ 
 ابشر سسٹم پرفراہم کی گئی معلومات سے مطمئن نہ ہونے کی صورت میں ٹریفک پولیس کے ریجنل دفتر سے رجوع کیا جاسکتا اور تفصیلات دیکھی جاسکتی ہیں۔ 
بہترہوتا ہے کہ کسی بھی چالان کے بارے میں اعتراض داخل کرانے سے قبل ابشر اکاونٹ پرچالان کے بارے میں تفصیلات معلوم کی جائیں۔
اگر چالان درست نہیں ہو تو اس صورت میں ٹریفک پولیس کی متعلقہ کمیٹی سے رجوع کیا جاسکتا ہے جہاں موجود اہلکار چالان کا تفصیلی جائزہ لینے اورشواہد (چالان کے موقع پرلی گئی خودکارکیمروں کی تصاویر) دیکھنے کے بعد حتمی فیصلہ کرتے ہیں۔

گاڑی خریدنے والے کےلیے لازمی ہے کہ اس کے ذمے  چالان کی ادائیگی باقی نہ ہو۰فوٹو ایس پی اے)

ٹریفک پولیس کی متعلقہ کمیٹی میں چالان غلط ثابت ہونے پر اسے ختم کردیا جاتا ہے بصورت دیگرچالان کی رقم ادا کرنا ضروری ہوتا ہے۔ 
گاڑی فروخت کرنے کے حوالے سے ایک شخص نے ٹریفک پولیس کے ٹوئٹرپردریافت کیا کہ ’میرے ذمہ ٹریفک خلاف ورزی پرہونے والے چالان کی ادائیگی باقی ہے اس صورت میں گاڑی فروخت کرسکتا ہوں؟‘
سوال کے جواب میں ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ ’گاڑی کے مالک پرچالان کی عدم ادائیگی کی صورت میں گاڑی فروخت کی جاسکتی ہے۔ چالان کی موجودگی گاڑی کی ملکیت منتقل کرنے میں مانع نہیں البتہ گاڑی کے ملکیتی کاغذات ’استمارہ‘ ایکسپائرنہیں ہونا چاہئے، جبکہ گاڑی کی سالانہ فٹنس بھی کارآمد ہونا ضروری ہے۔‘ 
واضح رہے کہ ٹریفک قوانین کے مطابق گاڑی خریدنے والے کے لیے لازم ہے کہ اس کے ذمے کسی قسم کے چالان کی ادائیگی باقی نہ ہو۔ 
خریدار کے ذمہ چالان کی عدم ادائیگی کی صورت میں گاڑی اس وقت تک خریدار کے نام پرمنتقل نہیں ہوسکتی جب تک چالان ادا نہ کر دیا جائے۔

شیئر: