Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لانگ مارچ کے دوران حادثہ، خاتون رپورٹر کنٹینر کے نیچے آ کر ہلاک

تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران ایک حادثے میں نجی ٹی وی چینل سے منسلک خاتون رپورٹر ہلاک ہو گئی ہیں۔
لاہور سے اردو نیوز کے نامہ نگار رائے شاہنواز کے مطابق رپورٹر صدف نعیم لانگ مارچ کی کوریج کے دوران عمران خان کے کنٹینر کے نیچے آ گئیں۔
جائے حادثہ پر موجود افراد کے مطابق کنٹینر کا ٹائر رپورٹر کے اوپر سے گزر گیا۔ حادثے کے بعد عمران خان کا قافلہ جی ٹی روڈ سادھوکی کے مقام پر روک دیا گیا۔
عمران خان نے حادثے کے بعد سادھوکی میں لانگ مارچ کے آج کے مرحلے کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس موت پر افسردہ ہیں اور خاتون رپورٹر کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے حادثے کا شکار ہو کر مرنے والی رپورٹر کے اہلخانہ کے لیے 50 لاکھ جبکہ وزیراعلٰی پنجاب نے 25 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے حادثے کے بعد صدف نعیم کو شوہر کو فون کر تعزیت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ صدف نعیم ایک متحرک اور محنتی رپورٹر تھیں، اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
پنجاب کے وزیراعلٰی چوہدری پرویز الٰہی نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے خاتون صحافی کے اہلخانہ سے تعزیت کی ہے۔
دوسری جانب جاں بحق خاتون صحافی صدف نعیم کے خاوند نعیم بھٹی نے پولیس کو لکھ کر دے دیا ہے کہ ان کی بیوی کی ہلاکت ایک حادثہ ہے اور وہ اس حوالے سے کوئی قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتے ہیں۔
تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اسد عمر اور سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی حادثے میں خاتون رپورٹر کی موت پر تعزیتی پیغامات جاری کیے۔
فواد چوہدری نے ٹویٹ کیا کہ ’صدف سے زیادہ جرات مند اور محنتی رپورٹر بہت کم دیکھے، ایک جی دار لڑکی تھی۔ کل ہی عمران خان سے انٹرویو کے بعد صدف کا لاہور کی سب سے جی دار اور محنتی رپورٹر کے طور پر تعارف کروایا تھا۔‘
فواد چوہدری نے کہا کہ ’تحریک انصاف کے چیئرمین کا انٹرویو کر کے اس کی آنکھیں چمک اٹھیں، کیا معلوم تھا یہ ملاقات آخری ہو گی۔‘ 
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے خاتون رپورٹر کی موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین خاتون رپورٹر کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کر رہے ہیں۔ فوٹو: صدف نعیم فیس بک

انہوں نے ٹویٹ کی کہ ’فرائض کی ادائیگی کے دوران ٹی وی رپورٹر صدف کی قیمتی جان ضائع ہونے کی خبر سنی جس نے دلی صدمہ پہنچایا۔ غمزدہ خاندان سے تعزیت کرتی ہوں۔‘
خاتون رپورٹر کی حادثے میں موت کے بعد سوشل میڈیا پر زندگی کے مختلف شعبوں سے منسلک شخصیات نے رنج و غم کا اظہار کیا ہے جبکہ بہت سے صارفین نے حادثے کی ویڈیو شیئر نہ کرنے کی اپیل بھی کی۔ 

شیئر: