Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پانچ سالہ بچی مچھلی نظر آنے پر اسے پکڑنے پانی کی طرف گئی‘

والدہ نے بھی  تیراکی نہ آنے کے باوجود اسے بچانے کے لیے پانی میں چھلانگ لگائی ( فوٹو العربیہ)
سعودی عرب کے الجبیل انڈسٹریل سٹی کے التلال پارک میں پانچ سالہ بچی نورہ کو ڈوبنے سے بچانے والے مقامی نوجوان علی المری کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔
پانچ سالہ بچی کو ڈوبنے سے بچانے کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق پانچ سالہ بچی نورہ کی والدہ نے بتایا کہ ’التلال پارک اکثر جاتے ہیں۔ حادثے کے روز جو کچھ ہوا وہ ناقابل یقین سا ہے۔‘
بچی کی والدہ نے بتایا کہ’ نورہ کو مچھلی نظر آئی تھی اور وہ اسے پکڑنے کے لیے پانی کی طرف گئی‘۔ 
’جیسے ہی نورہ کے پانی میں گرنے کی ٓاواز سنی  تیراکی نہ آنے کے باوجود فوری طور پر اسے بچانے کے لیے پانی میں چھلانگ لگائی‘۔
نورہ کے والد نے بتایا کہ’ ان کی بیٹی اور اہلیہ دونوں خیریت سے ہیں البتہ کچھ خراشیں آئی ہیں‘۔  
انہوں نے کہا کہ’ میری بچی کو بچانے والا سعودی شہری علی المری ہمارے قبیلے کا ہے۔ میں نے اس کا شکریہ ادا کیا اور اس کے لیے صحت وعافیت کی دعا کی‘۔
یاد رہے کہ گزشتہ روزالجبیل انڈسٹریل سٹی میں سعودی شہری نے جھیل میں ڈوبنے والی پانچ سالہ بچی کو بچا یا تھا۔
سعودی شہری علی بن محمد اللوا المری اپنے اہل خانہ کے ساتھ پکنک کے لیے آئے ہوئے تھے۔ انہوں نے خواتین کے ایک گروپ کو پانچ سالہ بچی کو جھیل میں ڈوبنے سے بچانے کے لیے مدد کے لیے پکارتے ہوئے سنا۔
واقعہ کے عینی شاہدین نے بتایا کہ علی المرعی نے پانچ سالہ  بچی کو بچانے کے لیے کپڑوں سمیت پانی میں چھلانگ لگانے میں کسی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کیا۔
سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے اس جرات مندانہ اقدام کی تعریف کی جا رہی ہے۔

شیئر: