Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوج کی درخواست: حکومت الزامات لگانے والوں کے خلاف کارروائی کرے گی، شہباز شریف

عمران خان نے خود پر حملے کا ذمہ دار شہباز شریف، رانا ثنا اللہ اور ایک فوجی افسر کو ٹھہرایا تھا۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان کے فوجی افسر پر الزامات کے خلاف فوج کی درخواست پر کارروائی کریں گے۔
سنیچر کو لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اس سوال پر کہ فوج کے ترجمان نے حکومت سے کارروائی کا کہا ہے تو کیا آپ اس پر کوئی کارروائی کرنے کے لیے تیار ہیں؟ وزیراعظم نے کہا کہ ’یہ میرا فرض ہے اور اپنے فرض کی ادائیگی میں ایک سیکنڈ کے لیے میں خطا نہیں کھاؤ گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس پریس کانفرنس کے فوراً بعد میری اسی حوالے سے میٹنگ ہے۔ جو ادارے (فوج) کا حکومت وقت سے مطالبہ ہے اس فرض کی پوری طرح ذمہ داری کے ساتھ ادائیگی ہوگی۔‘
واضح رہے کہ گزشتہ روز عمران خان نے شوکت خانم ہسپتال سے ایک خطاب میں خود پر حملے کا ذمہ دار وزیراعظم شہباز شریف، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور ایک فوجی افسر کو ٹھہرایا تھا۔
اس سے ایک روز قبل جمعرات کو بھی پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے کہا تھا کہ ’چیئرمین عمران خان نے فائرنگ کے واقعے کا ذمہ دار وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور ایک فوجی افسر کو ٹھہرایا ہے۔‘
شوکت خانم لاہور میں عمران خان سے ملاقات کے بعد اسد عمر نے پارٹی رہنما میاں اسلم اقبال کے ہمراہ ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے بتایا کہ پارٹی چیئر مین نے شہباز شریف، رانا ثنا اللہ اور فوجہ افسر کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے، اور اگر نہ ہٹایا گیا تو ملک گیر احتجاج ہوگا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے کہا گیا کہ ’کسی کو بھی ادارے یا افسران کی بے عزتی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘ (فوٹو: آئی ایس پی آر)

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خطاب کے کچھ دیر بعد پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’چیئرمین پی ٹی آئی کے ادارے پر لگائے گئے تمام الزامات انتہائی افسوسناک اور بے بنیاد ہیں۔
جمعے کی رات گئے جاری کیے گئے بیان میں آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’حکومت سے درخواست کی گئی ہے کہ معاملے کی تحقیقات کرے اور فوجی افسر کو بدنام کرنے اور جھوٹے الزامات پر قانونی کارروائی کرے۔‘
پاک فوج انتہائی پیشہ ور، نظم و ضبط کا حامل ادارہ ہونے پر فخر کرتی ہے۔ کسی کو بھی ادارے یا افسران کی بے عزتی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ’اگر کوئی غیر قانونی کام کرتا ہے تو اس کا مضبوط اور انتہائی مؤثر اندرونی احتسابی نظام موجود ہے جو ہر وردی پہننے والے پر لاگو ہوتا ہے۔
’اگر ذاتی مفاد کے لیے فضول الزمات لگا کر افسران اور سپاہیوں کی عزت، حفاظت اور وقار کو داغدار کیا جاتا ہے تو ادارہ ہر قیمت پر اپنے افسران اور سپاہیوں کی حفاظت کرے گا۔‘

شیئر: