Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومت کا اداروں کے خلاف بے بنیاد الزامات پر کارروائی کرنے کا فیصلہ

بیان کے مطابق گورنر ہاؤس پنجاب سمیت دیگر شہروں میں جلاؤ، گھیراؤ اور پرتشدد سرگرمیوں پر الگ سے کارروائی ہوگی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی حکومت نے سرکاری املاک اور عمارات پر جلاؤ گھیراؤ، پرتشدد سرگرمیوں اور اداروں کے خلاف بے بنیاد الزامات پر کارروائی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
حکومتی اعلامیے کے بعد لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں وفاقی حکومت نے اپنے اختیارات استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ آئی ایس پی آر کے بیان کی روشنی میں عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے ریاست اور اداروں کے خلاف بیانات پر قانونی کارروائی ہوگی۔
کارروائی کرنے کے لیے آئینی و قانونی  ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔
بیان کے مطابق گورنر ہاؤس پنجاب سمیت دیگر شہروں میں جلاؤ، گھیراؤ اور پرتشدد سرگرمیوں پر الگ سے کارروائی ہوگی۔
نجی املاک پر پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے حملوں پر بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ آئین اور قانون کے منافی اقدامات پر قانون کے روشنی میں تمام ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
خیال رہے سنیچر کو لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان کے فوجی افسر پر الزامات کے خلاف فوج کی درخواست پر کارروائی کریں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران اس سوال پر کہ فوج کے ترجمان نے حکومت سے کارروائی کا کہا ہے تو کیا آپ اس پر کوئی کارروائی کرنے کے لیے تیار ہیں؟ وزیراعظم نے کہا کہ ’یہ میرا فرض ہے اور اپنے فرض کی ادائیگی میں ایک سیکنڈ کے لیے میں خطا نہیں کھاؤ گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس پریس کانفرنس کے فوراً بعد میری اسی حوالے سے میٹنگ ہے۔ جو ادارے (فوج) کا حکومت وقت سے مطالبہ ہے اس فرض کی پوری طرح ذمہ داری کے ساتھ ادائیگی ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز عمران خان نے شوکت خانم ہسپتال سے ایک خطاب میں خود پر حملے کا ذمہ دار وزیراعظم شہباز شریف، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور ایک فوجی افسر کو ٹھہرایا تھا۔

شیئر: