’پانی پر چلتی ٹرین‘، سیاحوں نے تھائی لینڈ کا رُخ کر لیا
اگلے سال کے آغاز تک کے ٹرین کے ٹکٹ فروخت ہو چکے ہیں (فوٹو: تھائی ٹرین گائیڈ)
پٹڑی پر دوڑتی ٹرین تو سب نے دیکھی ہے مگر تھائی لینڈ میں آج کل اس ٹرین کے چرچے ہیں جو’پانی پر تیرتی‘ نظر آتی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تھائی لینڈ میں ایک وسیع و عریض ڈیم کے اوپر پُل بنا کر ٹرین کی گزرگاہ بنائی گئی ہے جو چند برسوں سے چل رہی ہے اور سیاحوں میں بہت مقبول ہے تاہم اس بار صورت حال اس سے کچھ ہٹ کر ہے۔
لوگ دھڑا دھڑ اس کے ٹکٹ خرید رہے ہیں اور ’آبی ٹرین‘ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
اس بار مون سون کی بارشوں کے بعد پانی کی سطح تقریباً پُل تک بلند ہو گئی ہے اور جب ٹرین چلتی ہے تو ایسا لگتا ہے کہ جیسے وہ پانی پر سے گزر رہی ہو۔
اس ٹرین کا روٹ دارالحکومت بینکاک سے شروع ہوتا ہے جو لوپ بری صوبے کے پاسک جولیسڈ ڈیم کے اوپر سے گزرتا ہے۔
اس سفر کے دوران عموماً پانی پُل سے چند فٹ نیچے دکھائی دیتا ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ پہلی بار پانی کی سطح کافی بلند ہوئی ہے اور ٹرین کے مسافر سفر کے دوران محسوس کرتے ہیں کہ وہ پانی پر تیر رہی ہے۔
یہ ٹرین نومبر اور فروری کے دوران صرف ویک اینڈ پر چلتی ہے اور نئے سال کے آغاز تک اس کے ٹکٹ فروخت ہو چکے ہیں۔
بنیانک پیہوت ان چھ سو مسافروں میں سے ایک ہیں جنہوں نے اتوار کے روز اس ٹرین پر سفر کیا۔
وہ کہتے ہیں ’یہ زبردست ہے۔ میں نے اس سے قبل ایسی چیز نہیں دیکھی۔‘
موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث تھائی لینڈ کے ماحولیاتی نظام میں کافی اتار چڑھاؤ دیکھنے کو ملا ہے اور حالیہ برسوں میں جہاں سیلاب آئے وہیں کچھ علاقوں میں خشک سالی بڑھی۔
یہ یقینی طور پر بحرانی کیفیت ہے تاہم تھائی لینڈ کے محکمہ ریلوے ’تیرتی ٹرین‘ کی بدولت کافی فائدہ ہو رہا ہے۔