’مرافقین‘ پر خروج و عودہ کی خلاف ورزی کا اطلاق ہوتا ہے؟
’مرافقین‘ پر خروج و عودہ کی خلاف ورزی کا اطلاق ہوتا ہے؟
ہفتہ 12 نومبر 2022 0:13
وزٹ ویزے پر آنے والوں کو مملکت کے ضوابط پرعمل کرنا ضروری ہے( فائل فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں جوازات کے قانون کے مطابق خروج وعودہ پرجانے والے افراد اس امرکے پابند ہوتے ہیں کہ وہ اپنے مقررہ وقت پرمملکت واپس آئیں اگروقت پرواپسی کا ارادہ نہیں تو اس صورت میں خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرانا ضروری ہے۔
جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا ’ملٹی وزٹ ویزے کی مدت میں 180 دن کے بعد یہاں رہتے ہوئے ہی توسیع ہوسکتی ہے؟
سوال کے جواب میں جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ’ وزٹ ویزے کے ضوابط پرعمل کرنا ضروری ہے۔ قانون کے مطابق وزٹ ویزے کی مدت ختم ہونے سے قبل مملکت سے ایگزٹ کرنا ہوتا ہے‘۔
واضح رہے سعودی عرب میں فیملی وزٹ ویزے دو طرح کے جاری کیے جاتے ہیں۔ ایک ویزا سنگل انٹری ہوتا جس کی انتہائی مدت 180 دن ہوتی ہے۔
سنگل انٹری ویزے پرآنے والوں کو 180 دن ختم ہونے سے قبل مملکت سے ایگزٹ کرنا ہوتا ہے۔ اس کے بعد دوبارہ آنے کی صورت میں نیا ویزا جاری کرانا ہوتا ہے۔
دوسری قسم کے ویزے جسے ملٹی انٹری ویزا کہا جاتا ہے اس کی مدت ایک برس ہوتی ہے اس ویزے پرآنے والوں کو 180 دن حتم ہونے سے قبل مملکت سے ایگزٹ کرنے کے بعد دوبارہ اسی ویزے پرمملکت آکرمزید 6 ماہ قیام کرسکتے ہیں۔
ملٹی انٹری ویزے کی انتہائی مدت ایک برس ہوتی ہے اس کے بعد اس میں توسیع نہیں کی جاسکتی۔ بیشتر افراد کا اس حوالے سے سوال ہوتا ہے کہ ملٹی انٹری ویزے پرآنے والے کے ویزے کی دوسری 180 دن کے لیے توسیع ایگزٹ کے بغیرممکن ہے۔ اس بارے میں جوازات کے ضوابط کے مطابق ملٹی انٹری ویزے میں دوسری 180 دن کی مدت حاصل کرنے کےلیے مملکت سے ایگزٹ کرنا اوردوبارہ آنا ضروری ہوتا ہے۔
جوازات سے ایک شخص نے ڈیپینڈنٹ (مرافقین) کے خروج وعودہ کے حوالے سے دریافت کیا ہے کہ ’اہل خانہ مملکت میں مرافقین کے ویزے پرمقیم تھے، تین برس قبل خروج وعودہ پرگئے اور واپس نہ آئے اس صورت میں ان پر’خرج ولم یعد‘ کی پابندی کا اطلاق ہوگا؟‘
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ’ خروج وعودہ پرجانے والے مرافقین پراگرچہ خروج وعودہ کی خلاف ورزی کا اطلاق نہیں ہوتا وہ جب چاہئیں دوسرے ویزے پرمملکت آسکتے ہیں۔
یہاں اس امر کا خیال رکھا جائے کہ مرافقین کے ویزے پرمقیم تارکین کے اہل خانہ جو خروج وعودہ پرگئے ہوئے ہوں اس دوران سربراہ خانہ کا اقامہ ایکسپائرہونے کی صورت میں اس وقت تک اس کی تجدید ممکن نہیں ہوتی جب تک خروج وعودہ پرگئے ہوئے اہل خانہ پرعائد ماہانہ فیملی فیس ادا نہ کی جائے۔ امسال فیملی فیس کی مد میں ماہانہ 400 ریال وصول کیے جاتے ہیں جو کہ ایک برس کے لیے 4800 ریال ہوتے ہیں۔
اگر فیس ادا نہ کی جائے اس صورت میں لازمی ہے کہ اہل خانہ جو کہ خروج وعودہ پرگئے ہیں ان کا اقامہ جوازات کے سسٹم سے کینسل کرایا جائے تاکہ سربراہ خانہ کا اقامہ تجدید کیاجاسکے۔
سربراہ خانہ کا اقامہ اس وقت تک تجدید نہیں کرایا جاسکتا جب تک اہل خانہ کے ذمہ ماہانہ فیس ادا نہ کی جائے۔ اس صورت میں جب کہ اہل خانہ کا اقامہ کینسل کرایا جاچکا ہے اس کے لیے لازمی ہے کہ اہل خانہ کے لیے نیا ویزہ جاری کرایا جائے جوکہ ’استقدام ‘ آفس سے کیا جاتا ہے۔