Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وسط مدتی الیکشن: ڈیموکریٹس کا سینیٹ پر کنٹرول برقرار

نیواڈا سے ڈیموکریٹ امیدوار کی جیت کے بعد ڈیموکریٹس کو برتری حاصل ہوئی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن کی ڈیموکریٹ جماعت نے وسط مدتی انتخابات میں برتری کے بعد سینیٹ کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ریاست نیواڈا سے ڈیموکریٹ امیدوار کیتھرین کورٹز مسٹو اپنے حریف ریپبلکن امیدوار ایڈم لیگزالٹ کو ہرانے میں کامیاب ہو گئی ہیں جس کے بعد حکومتی جماعت کو سینیٹ میں برتری حاصل ہو گئی ہے۔
حالیہ نتائج کے مطابق ڈیموکریٹ سینیٹ میں 50 جبکہ ریپبلکنز 49 سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
ریاست جارجیا سے سینیٹ کی سیٹ پر آئند ماہ دسمبر میں رن آف الیکشن ابھی ہونا باقی ہے جسے ڈیموکریٹس کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز تک سینیٹ کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے دونوں جماعتوں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ جاری تھا تاہم ریاست ایریزونا سے ڈیموکریٹ امیدوار مارک کیلی کی ریپبلکن پارٹی کے بلیک ماسٹرز کو ہرانے کے بعد حکومتی جماعت کے لیے امید پیدا ہوگئی تھی۔
ریاست نیواڈا سے حتمی نتائج آنے تک ڈیموکریٹ پارٹی سینیٹ کا کنٹرول برقرار رکھنے سے صرف ایک نشست کی دوری پر تھی۔
6 دسمبر کو ریاست جارجیا میں ڈیموکریٹ سینیٹر رافیل وارنوک اور ری پبلکن امیدوار ہرشل والکر کے درمیان مقابلہ ہوگا جو ایک سابق فٹبال سٹار ہیں۔
امریکی ٹیلی ویژن سی این این کے مطابق جارجیا کا رن آف انتخاب ڈیموکریٹس کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور وہ اس میں واضح برتری حاصل کرنا چاہیں گے۔
ریپبلکن جماعت کے جارجیا کی سیٹ پر انتخاب جیتنے کی صورت میں دونوں جماعتوں کی سیٹوں کی تعداد برابر ہو جائے گی۔

ریپبلکنز نے 49 جبکہ ڈیموکریٹس نے سینیٹ کی 50 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

تاہم امریکی آئین کے مطابق سینیٹ میں 50،50 کا تناسب قائم ہونے کی صورت میں نائب صدر کمالا ہیرس کے ٹائی بریکنگ ووٹ کے ساتھ ڈیموکریٹس کی برتری برقرار رہے گی۔
جبکہ 435 ارکان پر مشتمل ایوان نمائندگان میں ریپبلکن جماعت کو 211 جبکہ ڈیموکریٹس کو 204 نشستیں حاصل ہوئی ہیں، تاہم اکثریت حاصل کرنے کے لیے 218 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔ 
خیال رہے کہ وسط مدتی انتخابات میں سینیٹ کی ایک تہائی اور ایوان نمائندگان کی 435 سیٹوں پر الیکشن ہوا ہے۔
جمعرات کو امریکی صدر جو بائیڈن نے وسط مدتی انتخابات کو جمہوریت کے لیے ایک اچھا دن قرار دیا تھا۔

وسط مدتی انتخابات میں سینیٹ کی ایک تہائی اور ایوان نمائندگان کی 435 سیٹوں پر الیکشن ہوا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

وائٹ ہاؤس میں نیوز کانفرنس کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ انتخابات کے نتائج اس بات کی علامت ہیں کہ امریکی جمہوریت گذشتہ کئی برسوں سے خطرے میں آنے کے باوجود برقرار اور محفوظ ہے۔
جو بائیڈن کے مطابق ریپبلکنز کی جیت سے ملک میں جمہوریت کمزور ہونے کا خدشہ ہے۔
امریکہ میں وسط مدتی انتخابات کو عام طور پر صدارتی مدت کے پہلے دو برسوں پر ہونے والا ریفرنڈم سمجھا جاتا ہے، جس میں حکومتی جماعت کو اکثر شکست کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

شیئر: