Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی سینیٹ میں برتری کا فیصلہ اب ایک نشست کے فاصلے پر

نیواڈا ریاست میں ری پبلکن امیدوار کے جیتنے کے بعد سینیٹ میں دونوں جماعتوں کی نشستیں برابر ہو جائیں گی۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ کے وسط مدتی انتخابات کے نتائج میں ریاست ایریزونا سے ڈیموکریٹ امیدوار مارک کیلی ایک سخت مقابلے کے بعد اپنے حریف ری پبلکن پارٹی کے بلیک ماسٹرز کو ہرانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اب جو بائیڈن کی ڈیموکریٹ پارٹی امریکی سینیٹ کا کنٹرول برقرار رکھنے سے صرف ایک نشست کی دوری پر ہے۔
ڈیموکریٹس کی امیدیں اب نیواڈا ریاست کی نشست پر سینیٹر کیتھرین کورٹز مسٹو اور ری پبلکن امیدوار ایڈم لیگزالٹ کے درمیان مقابلے کے مکمل نتائج کے اعلان سے وابستہ ہیں۔
اس نشست پر جمعے تک ٹرمپ کی ری پبلکن پارٹی کے امیدوار کو معمولی برتری حاصل تھی تاہم یہ توقع کی جا رہی ہے کہ وہ حتمی نتائج میں ہار جائیں گے۔
اگر نیواڈا میں ری پبلکن امیدوار جیت جاتے ہیں تو سینیٹ کا کنٹرول 6 دسمبر کو جارجیا میں ہونے والے رن آف الیکشن تک دونوں جماعتوں کے درمیان برابر رہے گا۔
جارجیا میں ڈیموکریٹ سینیٹر رافیل وارنوک اور ری پبلکن امیدوار ہرشل والکر کے درمیان مقابلہ ہوگا جو ایک سابق فٹبال سٹار ہیں۔
ایریزونا میں مارک کیلی کو اپنی پارٹی کے سب سے زیادہ کمزور امیدواروں میں سے ایک کے طور پر دیکھا جا رہا تھا تاہم وہ نیشنل ڈیموکریٹس اور کچھ اعلیٰ ریاستی ری پبلکنز کی حمایت سے فتح حاصل کر چکے ہیں۔ اُن کے حامیوں نے امریکی جمہوریت کے تحفظ کے لیے مارک کیلی کی کامیابی کو ضروری قرار دیا تھا۔
ایریزونا میں 83 فیصد ووٹوں کی گنتی کے بعد مارک کیلی کو مدمقابل امیدوار ماسٹرز پر 5.7 فیصد پوائنٹس کی برتری حاصل ہے۔

امریکہ کے وسط مدتی الیکشن میں ڈیموکریٹس اور ری پبلکن امیدواروں میں سخت مقابلہ ہوا۔ فوٹو: اے ایف پی

بلیک ماسٹرز کو ایک وینچر کیپیٹلسٹ اور سیاسی نووارد سمجھا جاتا ہے جنہوں نے سابق صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ کے اس دعوے کو قبول کرتے ہوئے کہ 2020 کے انتخابات چوری ہو گئے تھے، سیاست میں آنے کا فیصلہ کیا۔
وہ ٹیکنالوجی کے کاروبار سے وابستہ ارب پتی پیٹر تھیل کی حمایت سے ایریزونا کی سیاست میں آئے جنہوں نے لاکھوں ڈالر انتخابی مہم پر خرچ کیے۔

شیئر: